ممبئی پولیس نے منشیات کے ریکیٹ کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے چھ اسمگلروں کو گرفتار کرلیا

ایک اخروٹ فروش کے طور پر سفر کرتا تھا اور کشمیری چرس چھپا کر فروخت کرتا تھا۔ وہ اخروٹ بیچنے والے کے طور پر سفر کرتا تھا اور اپنے سامان کے ساتھ کشمیری چرس چھپا دیتا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

ممبئی پولیس کے انسداد منشیات سیل (اے این سی) نے ایک بین ریاستی گینگ کا پردہ فاش کیا ہے اور چھ منشیات فروشوں کو گرفتار کیا ہے، جبکہ 1.04 کروڑ روپے کی کشمیری چرس اور 47 لاکھ روپے کی میفیڈرون بھی ضبط کی ہے۔ بنیادی ملزم، جموں و کشمیر کا رہائشی ہے، اعلیٰ معیار کی چرس سمگل کرنے کے لیے اخروٹ بیچنے والا ظاہر کرتا ہے۔

پولیس کے مطابق پہلی کارروائی اے این سی کی باندرہ یونٹ نے جمعرات کو بائیکلہ میں کی تھی۔ گشت کے دوران پولیس نے دو افراد کو مشکوک انداز میں گھومتے ہوئے پایا۔ ان کی تلاشی لینے پر 1.8 کلو کشمیری چرس برآمد ہوئی۔


ملزموں میں سے ایک اخروٹ فروش کے طور پر سفر کرتا تھا اور کشمیری چرس چھپا کر فروخت کرتا تھا۔پوچھ گچھ پر انہوں نے تیسرے شخص کے بارے میں معلومات کا انکشاف کیا جس کے پاس سے 800 گرام نشہ آور چیز برآمد ہوئی۔ ان کی پوچھ گچھ میں بنیادی ملزم حاجی عبدالرحمن کا نام سامنے آیا، جو جموں و کشمیر سے مہاراشٹر میں منشیات اسمگل کرتا تھا۔ وہ اخروٹ بیچنے والے کے طور پر سفر کرتا تھا اور اپنے سامان کے ساتھ کشمیری چرس چھپا دیتا تھا۔

2010 اور 2017 میں رحمان کے خلاف نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینسز (این ڈی پی ایس) ایکٹ کے تحت دو مقدمات درج کیے گئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ اس نے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور نیپال سے اعلیٰ معیار کی چرس منگوائی تھی۔ دوسری کارروائی اے این سی کی آزاد میدان یونٹ نے جمعرات کو کی۔پہلا ملزم ماہم میں دیکھا گیا۔ حراست میں لیے جانے پر، اس نے کہا کہ اسے بائیکلہ کے دو تاکی علاقے سے میفیڈرون (ایم ڈی) ملا ہے۔ ان سے پوچھ گچھ کے نتیجے میں 47 لاکھ روپے کے ایم ڈی کے ساتھ مزید دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اس سال، اے این سی نے 51.58 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی بھاری مقدار میں ممنوعہ اشیاء ضبط کی ہیں، جن میں 221 مبینہ منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اے این سی حکام نے بتایا کہ ان میں سے 14 نائجیریا کے شہری اور دو تنزانیہ کے شہری ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔