ممبئی: میرا روڈ پولیس نے بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ کے جلسہ کو منظوری دینے سے کیا انکار

ہندو جن آکروش ریلی کے عنوان سے میرا روڈ میں ایک جلسۂ عام 25 فروری کو منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے مقررین میں ٹی راجہ سنگھ کا نام بھی شامل کیا گیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی سے متصل میرا بھائیندر میں پولیس نے 25 فروری کو ہونے والے ایک جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جس میں تلنگانہ کے بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ بھی مقرر کی حیثیت سے شریک ہونے والے تھے۔ ایودھیا میں پران پرتشٹھا سے قبل یہاں پیدا ہوئی فرقہ وارانہ کشیدگی اور ماضی میں رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کی نفرت انگیز تقاریر کی مثالوں نیز امن و امان کی صورت حال بگڑنے کے اندیشہ کا حوالہ دیتے ہوئے پولیس نے اس جلسۂ عام کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ ہندو جن آکروش ریلی کے عنوان سے 25 فروری کو میرا روڈ میں ایک جلسۂ عام منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کے مقررین میں ٹی راجہ سنگھ کا نام بھی شامل کیا گیا تھا۔ ریلی کی اجازت طلب کرنے سے متعلق درخواست کا جواب دیتے ہوئے میرا بھائیندر پولیس نے ریلی میں لوگوں کے ایک بڑے اجتماع کے امکان کا ذکر کیا ہے، اور اتنی بڑی تعداد کو کنٹرول کرنے کی اپنی صلاحیت کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔


جلسے کی اجازت نہ دینے کی پولیس کی جانب سے ایک اور وجہ یہ بھی بتائی گئی ہے کہ ایس ایس سی اور ایچ ایس سی کے امتحانات جاری ہیں اور ریلی کی وجہ سے کسی بھی قسم کی گڑبڑی طلباء کو متاثر کر سکتی ہے۔ پولیس کی طرف سے درخواست گزار کو بھیجے گئے خط میں نفرت انگیز تقریر پر سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ بھی دیا گیا ہے اور مختلف مقامات پر نفرت انگیز تقریر کے لیے ٹی راجہ سنگھ کے خلاف درج مقدمات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

درخواست گزار کو 25 فروری کو ہونے والی اسی ریلی کے سلسلے میں سیکشن 149 سی آر پی سی کے تحت نوٹس جاری کیا گیا ہے، جس میں انہیں غیر قانونی طور پر جمع نہ ہونے اور پولیس کے جاری کردہ احکامات پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ نیا نگر میں 22 جنوری کو تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس ضمن میں 11 سے زیادہ ایف آئی آر درج کی گئیں اور کئی لوگوں کی گرفتاری بھی عمل میں آ چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔