ممبئی کبوترخانہ تنازعہ: جین مونی کا آج سے انشن کا اعلان، مراٹھی تنظیم کا مارچ، کشیدگی بڑھنے کا خدشہ

ممبئی میں کبوترخانہ تنازعہ پر جین مونی آج سے انشن شروع کریں گے، جبکہ مراٹھی تنظیم مارچ کرے گی۔ پولیس نے ممکنہ کشیدگی کے پیش نظر مارچ نہ نکالنے کا نوٹس جاری کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>ممبئی کبوترخانہ تنازعہ / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ممبئی میں کبوترخانہ تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ جین مونی نیلیش چندر نے اعلان کیا ہے کہ وہ 13 اگست سے کبوترخانہ بند کرنے کے فیصلے کے خلاف غیر معینہ مدت کے لیے انشن پر بیٹھیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ کبوتر دانہ ڈالنا کوئی نئی روایت نہیں بلکہ یہ برسوں سے جاری ہے، مگر اب اچانک اس کی مخالفت سیاسی مقاصد کے تحت کی جا رہی ہے کیونکہ بی ایم سی کے انتخابات قریب ہیں۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، جین مونی نیلیش چندر نے کہا کہ لوگ کبوتر دانہ ڈالنے کو صحت کے لیے خطرہ قرار دے رہے ہیں، لیکن ان کے نزدیک اس سے صحت کو نقصان نہیں پہنچتا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایسے کئی عوامل ہیں جو انسانی صحت کو متاثر کرتے ہیں، مگر کبوتر اس فہرست میں شامل نہیں۔ اس مسئلے کا سیاسی رنگ دینا افسوسناک ہے۔‘‘ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جین برادری ایک پُرامن برادری ہے اور ان کے مذہب میں کبوتروں کی حفاظت کی جاتی ہے، اس لیے وہ کبوتروں کے تحفظ کے لیے تادم مرگ انشن کریں گے۔


جین مونی نے اپنے ایک بیان میں کہا، ’’میں نے کہا کہ ہم ہتھیار اٹھائیں گے، اس کا مطلب پُرامن احتجاج ہے۔ جین مونی کبھی تشدد کا سہارا نہیں لیتے۔ یہ محض غلط فہمی ہے۔‘‘ ان کے مطابق پورا جین سماج کبوتروں کو دانہ ڈالنے کے حق میں متحد ہے اور ملک بھر سے لوگ اس تحریک میں شامل ہوں گے۔

ادھر ’مراٹھی ایکی کرن سمیتی‘ نے بھی 13 اگست کو دادر کبوترخانہ میں احتجاجی مارچ کا اعلان کیا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ کبوتروں کو دانہ ڈالنے پر پابندی برقرار رکھی جائے اور تمام کبوترخانے بند کیے جائیں۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ ہفتے جین برادری کے افراد نے کبوترخانہ بند کرنے کے خلاف احتجاج کیا، حفاظتی جالی ہٹا کر کبوتروں کو دانہ ڈالا اور اس طرح عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کی۔

پولیس نے مراٹھی تنظیم کو نوٹس جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ مارچ نہیں نکالا جانا چاہیے کیونکہ اس سے امن و قانون کی صورتحال خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔ نوٹس میں متنبہ کیا گیا کہ اگر مارچ کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ یا قانون و نظم کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو اس کی مکمل ذمہ داری منتظمین پر عائد ہوگی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

یہ تنازعہ اس وقت مزید پیچیدہ ہو گیا ہے جب دونوں فریق آج 13 اگست کو اپنی سرگرمیوں پر قائم ہیں۔ ایک طرف جین مونی کے انشن کی تیاری ہے تو دوسری جانب مراٹھی تنظیم مارچ پر بضد ہے۔ شہر میں پولیس اور انتظامیہ نے سکیورٹی بڑھا دی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔