گھر گھر اخباروں کی ترسیل پر پابندی پر ممبئی ہائی کورٹ ناراض

عدالت نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ ریاست کے محکمہ انتظامی امور کے پرنسپل سکریٹری کو 24 اپریل تک قابل واپسی نوٹس جاری کیا جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اورنگ آباد: کوویڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے مقصد سے حکومت مہاراشٹرا نے اخبارات اور رسائل کی ہاکرس کے ذریعے ترسیل پر پابندی عائد کی ہے، اس کے خلاف ناراضگی جتاتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اخبارات اور رسائل وغیرہ کے اسٹالس اور دوکانوں پر فرخت کی اجازت دی ہے، لیکن گھروں پر تقسیم کرنے پر پابندی کیوں لگائی ہے یہ بات سمجھ سے قاصر ہے۔ اس ضمن میں عدالت نے سوموٹو ایکشن لیتے ہوئے ایک وکیل کو مفاد عامہ کی ایک رٹ پٹیشن فوری داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔

19 اپریل کو ایک اخبار میں شائع ایک خبر پر ازخود ایکشن لیتے ہوئے ہائی کورٹ جج پرسنّا ورالے نے ایڈوکیٹ ستیہ جیت بورا کو عدالت کی جانب سے ایمیکس کیوری ( عدالت کا دوست) نامزد کر کے انھیں 22 اپریل یا اس سے قبل عوامی مفاد کی ایک رٹ پٹیشن ڈاخل کرنے کے لیے کہا۔ ساتھ ہی یہ بھی حکم دیا کہ ریاست کے محکمہ انتظامی امور کے پرنسپل سکریٹری کو 24 اپریل تک قابل واپسی نوٹس جاری کیا جائے۔ اسی کے ساتھ عدالت نے سرکاری وکیل ڈی آر کالے سے کہا کہ وہ 27 اپریل تک اس کا جواب داخل کریں۔


واضح رہے کہ حکومت نے اخبارات کی اشاعت کو جاری رکھنے کی اجازت دی ہے تاہم ریاست کے چیف سکریٹری اجے مہتا نے ایک حکم کے ذریعے 17 اپریل سے اخبارات و رسائل کی گھر گھرر ترسیل پر پابندی لگا رکھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Apr 2020, 6:00 PM