ممبئی بس حادثہ: انسانی غلطی یا تربیت کا فقدان؟
ممبئی کے کرلا علاقے میں بیسٹ بس حادثے میں 7 افراد جاں بحق اور 42 زخمی ہوئے۔ تحقیقات میں پتہ چلا کہ بس کے بریک درست کام کر رہے تھے لیکن ڈرائیور کی ناکافی تربیت ممکنہ طور پر حادثے کی وجہ بنی

ممبئی میں حادثہ کا شکار ہوئی بس / Getty Images
ممبئی: ممبئی کے کرلا علاقے میں 10 دسمبر کی رات ایک بے قابو بیسٹ (بی ای ایس ٹی) بس نے پیدل چلنے والوں اور گاڑیوں کو ٹکر ماری، جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق اور 42 زخمی ہو گئے۔ حادثے کے فوراً بعد ڈرائیور سنجے مورے (54 سال) کو گرفتار کر لیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق، بس کے بریک اور لائٹس درست کام کر رہے تھے۔ تاہم، حادثے کی ممکنہ وجہ انسانی غلطی اور ڈرائیور کی ناکافی تربیت قرار دی جا رہی ہے۔
بیسٹ کی الیکٹرک بس، جو اولیکٹرا گرینٹیک لمیٹڈ کمپنی کی ملکیت تھی، رات 9:30 بجے کے قریب کرلا کے ایس جی بروے روڈ پر بے قابو ہو گئی۔ بس نے 450 میٹر کے دائرے میں کئی گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کو ٹکر ماری، جس کے بعد یہ ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کی دیوار سے جا ٹکرائی۔ حادثے کے بعد وڈالا آر ٹی او کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی اور بس کا معائنہ کیا۔
آر ٹی او کی ٹیم نے حادثے کے فوری بعد بس کو موقع سے ہٹا کر کرلا ڈپو منتقل کیا۔ معائنہ کرنے والی ٹیم نے پایا کہ بس کے بریک اور دیگر تکنیکی نظام درست حالت میں تھے۔
ڈرائیور کی تربیت پر سوال
آر ٹی او حکام کے مطابق، ڈرائیور کو آٹومیٹک ٹرانسمیشن بس چلانے کا مناسب تجربہ نہیں تھا۔ ابتدائی بیانات میں دعویٰ کیا گیا کہ ڈرائیور کو تین دن کی انڈکشن ٹریننگ دی گئی تھی لیکن ڈرائیور کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ اسے 9 سے 10 دن کی تربیت دی گئی تھی۔
آر ٹی او حکام کا کہنا ہے کہ آٹومیٹک ٹرانسمیشن بسوں کے ساتھ ایئر اسسٹڈ بریکنگ سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے ڈرائیورز کو ایسی بسیں چلانے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
حادثے کی تحقیقات
آر ٹی او حکام نے بس کے اندر نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا، جس سے معلوم ہوا کہ حادثہ 52 سے 55 سیکنڈ کے اندر پیش آیا۔ حکام کو شبہ ہے کہ پہلے حادثے کے بعد ڈرائیور گھبرا گیا اور بس کی رفتار مزید بڑھا دی، جس کی وجہ سے یہ سانحہ پیش آیا۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ الیکٹرک بس صرف تین ماہ پرانی تھی اور اسے 20 اگست 2024 کو رجسٹر کیا گیا تھا۔ بس ڈرائیور سنجے مورے، جو کہ 2020 سے منی بسیں چلا رہا تھا، کو 12 میٹر لمبی بس چلانے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ آر ٹی او ٹیم نے بیسٹ اور اولیکٹرا کمپنی سے مزید تکنیکی تفصیلات طلب کی ہیں۔
حکام اور اہل خانہ کا موقف
بیسٹ کے جنرل مینیجر انیل دگیکر کے مطابق، ڈرائیور کو مناسب تربیت دی گئی تھی۔ تاہم، آر ٹی او کی تحقیقات اور ڈرائیور کے اہل خانہ کے بیانات میں تضاد پایا گیا۔ حکام نے دعویٰ کیا کہ ڈرائیور کی تربیت ناکافی تھی، جبکہ اس کے بیٹے نے طویل تربیت کا دعویٰ کیا۔
ایک ریٹائرڈ آر ٹی او افسر کے مطابق، انسانی غلطی اور تکنیکی تربیت کی کمی اس حادثے کی ممکنہ وجوہات ہیں۔ حادثے کی حتمی رپورٹ جلد مکمل کر کے پولیس کو پیش کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔