ممبئی: 80 سالہ خاتون سے ’ڈیجیٹل اریسٹ‘ کے نام پر 1.08 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی

متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ انہیں 27 اکتوبر کو ایک فون آیا تھا۔ فون کرنے والے نے خود کو وجے کھنہ نام کا آفیسر بتایا اور دعویٰ کیا کہ ان کے آدھار کارڈ کا استعمال ایک منی-لانڈرنگ کیس میں ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سائبر فراڈ علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ممبئی میں ایک حیران کن سائبر فراڈ کا معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں ٹھگوں نے ’ڈیجیٹل اریسٹ‘ کے نام پر 80 سالہ ضعیف خاتون سے 1.08 کروڑ روپے کا فراڈ کیا۔ خود کو آئی پی ایس افسر رشمی شکلا بتانے والی ایک خاتون اور اس کے ساتھیوں نے پوری سازش رچی، جس کے جال میں پھنس کر متاثرہ نے کئی کھاتوں میں بڑی رقم ٹرانسفر کر دی۔ رپورٹس کے مطابق واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سنٹرل سائبر سیل نے مقدمہ درج کر تحقیقات شروع کر دی۔ پولیس نے ناگپور میں واقع ایک بینک کھاتہ سے 35 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی والی رقم کو بھی فریز کر دیا ہے۔

متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ انہیں 27 اکتوبر کو ایک فون آیا تھا۔ فون کرنے والے نے خود کو وجے کھنہ نام کا آفیسر بتایا اور دعویٰ کیا کہ ان کے آدھار کارڈ کا استعمال ایک منی-لانڈرنگ کیس میں ہوا ہے۔ ساتھ ہی اس نے دھمکی دی کہ ان کا موبائل نمبر جلد ہی بلاک کر دیا جائے گا۔ گھبرائی ہوئی خاتون کی کال دوسری خاتون کو ٹرانسفر کر دی گئی، جس نے خود کو آئی پی ایس رشمی شکلا بتایا۔ اس کے بعد جعلسازوں نے کہا کہ متاثرہ خاتون اب ’ڈیجیٹل اریسٹ‘ میں ہے، اور انہیں تحقیقات میں مدد کرنی ہوگی۔


واضح رہے کہ متاثرہ خواتین کو ’ڈیجیٹل اریسٹ‘ کے درمیان ایک فرضی اریسٹ وارنٹ بھی بھیجا گیا، جس کی بنیاد پر خطیر رقم منتقل کرنے کے لیے مسلسل دباؤ بنایا گیا۔ بزرگ خاتون کو ڈرایا گیا کہ اگر وہ تعاون نہیں کریں گی تو انہیں فوری طور پر گرفتار کر لیا جائے گا۔ مسلسل ذہنی تناؤ اور دھمکیوں سے تنگ آ کر متاثرہ نے 1.08 کروڑ روپے مختلف کھاتوں میں بھیج دیے۔ کچھ دنوں بعد جب فون آنے بند ہو گئے اور بینک اکاؤنٹ میں بیلنس صفر ہو گیا تب متاثرہ کو احساس ہوا کہ وہ فراڈ کا شکار ہو چکی ہیں۔ انہوں نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا۔ تحقیقات میں پتہ چلا کہ بڑی رقم ناگپور کے ہتیش مہوسکر نامی شخص کے بینک کھاتہ میں بھیجی گئی تھی۔ فی الحال پولیس نے اس کے کھاتہ سے 35 لاکھ روپے فریز کر لیے ہیں اور ملزم کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس) اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پولیس نے مذکورہ واقعہ کو سنگین سائبر فراڈ قرار دیتے ہوئے شہریوں کو الرٹ جاری کیا ہے۔ افسران نے واضح طور پر کہا کہ ہندوستانی قانون میں ’ڈیجیٹل اریسٹ‘ جیسا کوئی التزام نہیں ہے۔ کوئی بھی پولیس افسر فون پر نہ تو گرفتاری کر سکتا ہے اور نہ ہی پیسے کا مطالبہ کر سکتا ہے۔ سائبر سیل نے مشورہ دیا ہے کہ کسی بھی حالت میں او ٹی پی شیئر نہ کریں، نامعلوم فون کال کو نظر انداز کریں اور فراڈ ہوتے ہی فوراً 1930 پر کال کر شکایت درج کروائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔