’مختار انصاری کو کھانے میں زہر دیا گیا!‘ افضال انصاری نے پھر کیا اپنے الزام کا اعادہ

افضال انصاری نے حکومت کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت زمین کو آسمان اور آسمان کو زمین کہہ رہی ہے۔ حکومت یہ سب برجیش کو بچانے کے لیے کر رہی ہے۔ برجیش داؤد ابراہیم کا ساتھی ہے

<div class="paragraphs"><p>افضال انصاری /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

افضال انصاری / تصویر: آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

سماج وادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی موت کے بعد ان کے بھائی افضال انصاری نے ایک بار پھر اپنے بھائی کو زہر دیئے جانے کے الزام کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ میرے بھائی مختار کو جیل میں زہر دے کر قتل کیا گیا۔ میرے بھائی کو گزشتہ 19 مارچ کو زہر دیا گیا تھا۔

افضال انصاری نے کہا ہے کہ میرے بھائی کو قتل کرنے کا مقصد ’اسری چٹی کیس‘ میں برجیش سنگھ کو بچانا ہے۔ پوری حکومت برجیش سنگھ کو بچانے میں لگی ہے۔ افضال انصاری نے حکومت کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت زمین کو آسمان اور آسمان کو زمین کہہ رہی ہے۔ حکومت یہ سب برجیش کو بچانے کے لیے کر رہی ہے۔ برجیش داؤد ابراہیم کا ساتھی ہے۔


افضال انصاری نے مزید کہا ہے کہ جب ہم نے ڈاکٹروں سے مختار کے علاج کے بارے میں پوچھا تو ہمیں بتایا گیا کہ اب تک ایکسرے اور الٹراساؤنڈ کرایا جا چکا ہے۔ سوچی سمجھی سازش کے تحت میرے بھائی کو مارا گیا ہے۔ اگر مختار کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی تو اس کے پیچھے کی وجہ بھی زہر دینا ہی ہے۔ اہل  خانہ کے مطابق مختار انصاری نے جیل میں قید کے دوران خود ہی جیل انتظامیہ پر کھانے میں میٹھا زہر ملا کر دیئے جانے کا الزام لگایا تھا۔

واضح رہے کہ باندہ جیل میں بند مختار انصاری کو طبیعت بگڑنے پر جیل انتظامیہ علاج کے لیے اسپتال لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ ابتدائی طبی تشخیص کے بعد ڈاکٹروں نے بیان جاری کیا کہ مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ مگر مختار انصاری کے اہل خانہ نے ان دعوں کو یکسر مسترد کردیا۔ گھر والے مسلسل کہہ رہے ہیں کہ مختار انصاری کو جان بوجھ کر قتل کیا گیا ہے، اسے زہر دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔