مختار انصاری کی سخت سیکورٹی کے درمیان آج صبح باندا جیل میں واپسی

جیل انتظامیہ نے باندا جیل میں ایم ایل اے مختار انصاری کی آمد کی تصدیق کر دی ہے۔ انہیں بیرک نمبر 16 میں سیکورٹی کے سخت انتظامات میں رکھا گیا ہے۔

مختار انصاری / تصویر آئی اے این ایس
مختار انصاری / تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

باندا: اتر پردیش پولیس کے ہائی پروفائل مافیا رکن اسمبلی مختار انصاری کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان پنجاب سے باندا جیل منتقل کر دیا گیا۔ مختار کو پنجاب کے روپر ضلع کی روپ نگر جیل سے سیکورٹی کے پختہ انتظامات کے درمیان بدھ کی صبح ساڑھے چار بجے باندا جیل لایا گیا تھا۔ جیل انتظامیہ نے باندا جیل میں ایم ایل اے مختار انصاری کی آمد کی تصدیق کر دی ہے۔ انہیں بیرک نمبر 16 میں سیکورٹی کے سخت انتظامات میں رکھا گیا ہے۔ اس وقت مافیا ڈین کو تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ ان کی صحت ٹھیک ہے اور آج ان کی کورونا جانچ کی جائے گی۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد، پنجاب حکومت مختار کو اترپردیش پولیس کے حوالے کرنے کے لئے تیار ہوئی تھی، جس کے بعد اسے سڑک کے راستے یہاں لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس کے لئے محکمہ داخلہ نے سیکورٹی کا فل پروف پلان تیار کیا تھا اور پیر کے روز پی اے سی اہلکاروں کے ستھ تقریباً 140 جوانوں کی ایک ٹیم پنجاب روانہ ہوگئی۔


دریں اثنا، مافیا سرغںہ کی حفاظت اور کوئی واقعہ پیش آنے کی تمام قیاس آرائیاں حزب اختلاف کی جماعتوں اور سوشل میڈیا پر آنی شروع ہوگئیں تھیں۔ ان سب کی پرواہ کیے بغیر سیکورٹی فورسز نے دو دن اور دو رات کے تھکا دینے والے سفر کے بعد رکن اسمبلی کو باندا جیل میں بحفاظت پہنچانے کی اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دی۔ پنجاب پولیس نے مختار کو منگل کی سہ پہر یوپی پولیس کے حوالے کر دیا، جس کے بعد اسے تقریباً 18 گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ 14 گھنٹے سفر کرنے کے بعد باندہ جیل لایا گیا۔ بانڈا جیل میں مختار انصاری کی سیکورٹی کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں۔

جیل ذرائع نے بتایا کہ 21 جنوری 2019 کو مختار کو پنجاب کی روپر جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس سے پہلے باندا جیل میں مختار کو تمام سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔ یہاں تک کہ اس کی بیرک میں بجلی کی فراہمی کے لئے خصوصی جنریٹر سیٹ کا انتظام کیا گیا تھا، حالانکہ اس بار اسے جیل دستی پر عمل کرنا پڑے گا اور عام قیدیوں کی طرح جیل کے باورچی خانے میں بنے کھانے اور دیگر سہولیات سے فائدہ اٹھانا پڑے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔