مختار انصاری گینگسٹر معاملے میں بھی قصوروار قرار، عدالت نے سنائی 5 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا

الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے گینگسٹر ایکٹ کے تحت 23 سال پرانے ایک معاملے میں مختار انصاری کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔

مختار انصاری / تصویر ٹوئٹر
مختار انصاری / تصویر ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

زور آور لیڈر مختار انصاری کے لیے پریشانیاں کم ہونے کی جگہ لگاتار بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں انھیں ایک معاملے میں قصوروار قرار دیتے ہوئے سات سال کی سزا سنائی گئی تھی، اور آج انھیں گینگسٹر معاملے میں بھی قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ انھیں تازہ معاملے میں پانچ سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔

الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے گینگسٹر ایکٹ کے تحت 23 سال پرانے ایک معاملے میں مختار انصاری کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔ جسٹس دنیش کمار سنگھ کی سنگل بنچ نے یہ فیصلہ ریاستی حکومت کی اپیل پر پاس کیا ہے۔ دراصل اس معاملے کی ایف آئی آر 1999 میں تھانہ حضرت گنج میں درج کی گئی تھی۔


بہرحال، اس سے قبل بدھ کے روز مختار انصاری کو ایک معاملے میں سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جو کہ گزشتہ 34 سالوں میں پہلی بار تھا جب اس زورآور لیڈر کے لیے سزا کا اعلان ہوا۔ حالانکہ ان کے خلاف 59 مقدمات درج ہیں جن میں سے بیشتر کا تعلق غازی پور سے ہے۔ غازی پور کے علاوہ مختار انصاری کے خلاف مئو اور وارانسی میں 9-9 مقدمات درج ہیں۔ لکھنؤ میں بھی ان پر 7 مقدمات درج ہیں، جب کہ عالم باغ میں ایک معاملہ درج ہے۔ عالم باغ معاملے میں ہی مختار انصاری کو گزشتہ دنوں سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔