مفتی شیخ ابوبکر نے وزیر اعظم کو خط لکھا، اقلیتی اسکالرشپ میں خامیاں دور کرنے کا مطالبہ

آل انڈیا سنی جمعیت العلما کے بانی مفتی اعظم شیخ ابوبکر احمد نے وزیر اعظم مودی اور اقلیتی امور کی وزیر کو خط لکھ کر اقلیتی برادریوں کے لیے اعلیٰ تعلیمی وظائف میں سنگین بے ضابطگیوں کو اجاگر کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>مفتی شیخ ابوبکر / آئی اے این ایس</p></div>

مفتی شیخ ابوبکر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ترواننت پورم:  آل انڈیا سنی جمعیت العلما کے بانی مفتی اعظم شیخ ابوبکر احمد نے وزیر اعظم نریندر مودی اور اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی کو خط لکھا ہے، جس میں اقلیتی برادریوں کے لیے اعلیٰ تعلیمی وظائف میں سنگین بے ضابطگیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ مفتی اعظم نے طلباء بالخصوص تحقیقی طلباء کو متاثر کرنے والے مسائل پر مولانا آزاد نیشنل اسکالرشپ کو بند کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

مفتی شیخ ابوبکر احمد کا کہنا ہے کہ موجودہ منظر نامہ طلباء کو دی گئی یقین دہانیوں اور فنڈز کی حقیقی تقسیم کے درمیان فرق کو ظاہر کرتا ہے، جو مالی امداد کی امید کے ساتھ ملک کے اہم اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والوں کو متاثر کر رہا ہے۔ اقلیتی وزارت نے قومی اقلیتی اقتصادی ترقی کارپوریشن کو وظائف کی تقسیم کا کام سونپا ہے۔ کارپوریشن نے وزارت سے فنڈز حاصل کرنے کے لیے اپنی جدوجہد کا اعتراف کیا ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ جہاں جے آر ایف اور او بی سی-ایس سی-ایس ٹی کے لیے نیشنل فیلوشپ جیسی اسکالرشپس میں اضافہ ہوا ہے، وہیں اقلیتی اسکالرشپ میں کمی یا واجبات کی عدم ادائیگی امتیازی سلوک کا سوال اٹھاتی ہے۔ خط میں عیسائی، مسلم، سکھ اور پارسی برادریوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کی حالت زار پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ان مسائل کو حل کرنے اور تعلیم تک رسائی میں درپیش چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے فوری اقدام پر زور دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔