پرینکا گاندھی سے بدسلوکی پر خفا امریندر سنگھ نے یوگی سے پوچھا ’کیا آپ کو شرم نہیں آتی؟‘

پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے بی جےپی پر آئین کی روح کو بدلنے کا الزام لگاتےہوئے اس بات کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ پنجاب میں وہ شہریت ترمیمی قانون کا نفاذ نہیں کریں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لدھیانہ: کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی سے اترپردیش میں پولس کی مبینہ بدسلوکی پر پنجاب کےوزیراعلی کیپٹن امریندر سنگھ نےاترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے پوچھا ’’کیا آپ کو اپنےکیے پر شرم نہیں آتی یہاں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کےخلاف ایک مارچ میں حصہ لیتے ہوئے کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا ہےکہ اترپردیش میں پولس کا پرینکا گاندھی سے برتاؤ وزیراعلی کے علم میں لائے بغیر نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اس واقعہ کو نہیں بھولے گی اور ا س کا حساب لیا جائےگا۔

امریندر سنگھ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جےپی)پر آئین کے روح کو بدلنے کا الزام لگاتےہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پنجاب میں وہ سی اے اے کا نفاذ نہیں کریں گے اور لوگوں سے اپیل کی کہ اس قانون و ملک کے جمہوری ڈھانچے کو تباہ کرنے کی ان خطرناک کوششوں کی مخالفت میں متحد ہوجائیں۔ انہوں نےکہاکہ کانگریس اس قانون کا پوری طاقت سے مخالفت کرےگی۔مارچ میں کانگریس کی پنجاب معاملوں کی انچارج آشا کماری، کانگریس کےریاستی صدر سنیل جاکھڑ، پرنیت کور، منپریت سنگھ بادل، گرپریت سنگھ کانگر، بھرت بھوشن آشو، سادھو سنگھ دھرم سوت، بلبیر سنگھ سدھو اور رونیت سنگھ بٹو جیسے کانگریس لیڈران موجود تھے۔


کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ شہریت قانون کی پنجاب سمیت 16 ریاستوں میں مخالفت ہورہی ہے اور بی جےپی اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوگی۔ انہوں نے آئین کا پریمبل پڑھا اور کہا کہ کسی کو ملک کے حقیقی ڈھانچے سے چھیڑ چھاڑ نہیں کرنے دی جائے گی۔ انہوں نےکہا کہ اقوام متحدہ نے سی اے اےکو بھیدبھاؤ والا قانون قرار دیا ہے۔

وزیراعلی نے کہا کہ ایم آئی ٹی کے طالب علموں نے بھی سی اے اے کے خلاف تجویز پاس کی ہے۔ انہوں نےکہا کہ جہاں ساری دنیا قانون کے اثرات کے سلسلے میں فکر مندی کا اظہار کررہی ہے ۔دہلی میں بیٹھے لوگ متکبرانہ رویہ اپنائے ہوئے ہیں اور ملک کی آواز نہیں سن رہے ہیں۔ کیپٹن امریندر سنگھ نےکہا کہ گرونانک نےبھی سیکولرزم کا سبق پڑھایا تھا اور ان کےالفاظ تھے ’ نہ کوئی ہندو، نہ کوئی مسلمان، سب رب دے بندے‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔