ایم پی: غریبوں میں تقسیم ہوئے خراب کوالٹی کے چاول، بھیڑ-بکری کے بھی لائق نہیں! جانچ شروع

مدھیہ پردیش کے قبائل اکثریتی جبل پور ڈویژن کے تحت آنے والے منڈلا اور بالا گھاٹ اضلاع میں راشن کی دکانوں پر اتنے خراب کوالٹی کے چاول کی سپلائی کہ وہ بھیڑ بکریوں کے کھانے کے بھی لائق نہیں!

ویڈیو گریب
ویڈیو گریب
user

قومی آواز بیورو

جبل پور: مدھیہ پردیش میں راشن کی دکانوں پر غریبوں کو خراب کوالٹی کا چاول تقسیم کرنے کے انکشاف سے کھلبلی مچ گئی ہے۔ مدھیہ پردیش کے قبائل اکثریتی جبل پور ڈویژن کے تحت آنے والے منڈلا اور بالا گھاٹ اضلاع میں راشن کی دکانوں پر اتنے خراب کوالٹی کے چاول کی سپلائی کہ وہ بھیڑ بکریوں کے کھانے کے بھی لائق نہیں! میڈیا میں جب یہ معاملہ رپورٹ ہوا تب جا کر افسران پر کارروائی ہوئی اور وزیر اعظم کے دفتر نے بھی اس پر رپورٹ طلب کی ہے۔ وہیں، وزیر اعلیٰ شیوراج چوہان کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملہ کی تحقیقات کرائم برانچ سے کرائیں گے۔

کلکٹر بالاگھاٹ دیپک آریہ نے بتایا کہ خراب کوالٹی کے چاول کی سپلائی معاملے میں مختلف تھانہ علاقوں میں کل 18 چاول مل آپریٹروں اور نو سرکاری ملازمین کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ تمام چاول ملوں کو سیل کرکے بجلی کاٹنے کی بھی کارروائی کی گئی ہے۔


اسی دوران منڈلا کی کلکٹر ہرشیتا سنگھ نے اس معاملے میں کہا ہے کہ 14 چاول ملوں اور ایک ویئر ہاؤس کو سیل کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چاول مل آپریٹروں اور تین سرکاری ملازمین کے خلاف جانچ کرکے اور ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے بالا گھاٹ اور منڈلا میں اضلاع میں راشن کی دکانوں پر غیر معیاری چاول غریب عوام میں تقسیم کئے جانے سے متعلق پورے معاملے کی جانچ کل اقتصادی جرائم سیل (ای ڈبلیو) سےکرانے کے احکامات دیئے ہیں۔ ای اوڈبلیو نے اس معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔


این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے بالاگھاٹ اور منڈلا کے واقعات پر تو کارروائی کر دی ہے لیکن کٹنی جیسے اضلاع میں تاحال پی ڈی ایس کے ذریعے غریبوں کو ناقص چاول تقسیم کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ کٹنی کے مجھگاؤں میں ذخیرہ کی گئی 5 لاکھ میٹرک ٹن دھان بارش میں بھیگنے سے خراب ہو چکی ہے۔ اس دھان سے رائس ملز چاول نکالتے ہیں اور وہی پی ڈی ایس کے ذریعے غریبوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے!

حکومت کے ضابطہ کے مطابق زیادہ سے زیادہ 3 مہینے تک ہی دھان رکھ سکتے ہیں لیکن یہاں پر 6 سے 8 مہینے تک دھان رکھا رہتا ہے جو خراب ہو جاتا ہے۔ جن لوگوں اور مراکز پر چاول تقسیم کرنے کی ذمہ داری ہے وہ سڑے گلے چاول کو اٹھا کر شراب کمپنوں کو فروخت کر دیتے ہیں۔ سیونی میں جو چاول تقسیم ہوئے ہیں ان کی کوالٹی ایسی ہے کہ اس کی گیند بنا کر کھیلا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 04 Sep 2020, 12:40 PM