رکن پارلیمنٹ اقراء حسن نے کمشنر سے کی اے ڈی ایم کی شکایت، توہین آمیز سلوک کا الزام

اقراء حسن کے مطابق اے ڈی ایم انتظامیہ کا رویہ اور برتاؤ دونوں ہی توہین آمیز تھے اور وہ ان کی کہی ہوئی بات سننے کو تیار نہیں تھے۔ یہاں تک کہ اے ڈی ایم نے چیئرپرسن شمع پروین کے ساتھ گرما گرم بات چیت کی۔

<div class="paragraphs"><p>اقرا حسن / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اقرا حسن / تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

سہارنپور: کیرانہ سے سماجوادی پارٹی(ایس پی) کی رکن پارلیمان اقراء حسن نے سہارنپور کے اڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سنتوش بہادر کے ذریعہ کئے گئے توہین آمیز سلوک کی تحریری شکایت کمشنر اٹل کمار رائے سے کی ہے۔ کمشنر نے تحریر میں لکھی شکایت کو جانچ کے لئے ڈی ایم منیش بنسل کے پاس بھیجا ہے۔ اقراء حسن کا رویہ، شبیہ بھی سیکولر ہے۔ انہوں نے کانوڑیو کی کیمپ میں جاکر شیو بھکتوں کو اپنے ہاتھوں سے پرساد تقسیم کیا لیکن سہارنپور میں حال ہی میں نئے آئے اے ڈی ایم منجمنٹ سنتوش بہادر کی شکایت انہوں نے کمشنر سے کی۔ خط میں اقراء حسن نے کہا کہ وہ یکم جولائی کو سہارنپور کی چھٹمل پور کی نگر پنچایت کی صدر شما پروین کے ساتھ اے ڈی ایم سنتوش بہادر کے دفتر میں گئی تھیں۔

اے ڈی ایم دفتر میں موجود نہیں تھے۔ انہوں نے کئی بار اے ڈی ایم کو ان کے آفیشیل نمبر پر کال کی لیکن ان تک نہیں پہنچ سکی۔ وہ کلکٹریٹ کے احاطے میں واقع اے ڈی ایم فائنانس سلیل کمار پٹیل کے دفتر گئی اور انہیں بتایا کہ وہ اے ڈی ایم انتظامیہ سے ملنا اور بات کرنا چاہتی ہے۔ اے ڈی ایم فائنانس نے اے ڈی ایم انتظامیہ کو فون کر کے اس کی اطلاع دی۔ تھوڑی دیر بعد اے ڈی ایم انتظامیہ دفتر آئے اور دونوں عوامی نمائندے ان کے دفتر گئے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ایم پی نے اے ڈی ایم انتظامیہ سے کہا کہ چھتمل پور کے ایگزیکٹیو آفیسر چیئرپرسن شمع پروین کی ہدایات اور باتوں پر کوئی توجہ نہیں دیتے اور من مانی سے کام چلا رہے ہیں۔


اقراء حسن کے مطابق اے ڈی ایم انتظامیہ کا رویہ اور برتاؤ دونوں ہی توہین آمیز تھے اور وہ ان کی کہی ہوئی بات سننے کو تیار نہیں تھے۔ یہاں تک کہ اے ڈی ایم نے چیئرپرسن شمع پروین کے ساتھ گرما گرم بات چیت کی۔ جب اقراء حسن نے ناراضگی کا اظہار کیا تو اے ڈی ایم نے دونوں کو اپنا دفتر چھوڑنے کو کہا۔ اے ڈی ایم کا اس طرح کا رویہ ارکان پارلیمنٹ کو دیئے گئے پروٹوکول کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ اقراء حسن نے بھی یہ معاملہ میڈیا کے علم میں لایا جس کی وجہ سے یہ باتیں سامنے آئیں۔

ضلع مجسٹریٹ منیش بنسل نے کمشنر اتل کمار رائے کے خط کا نوٹس لیتے ہوئے تمام افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ عوامی نمائندوں کے ساتھ تحمل اور وقار سے پیش آئیں اور ان کے فون کالز بھی سنیں اور مناسب کارروائی کریں۔ ضلع مجسٹریٹ نے بھی اس معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ کمشنر اتل کمار رائے نے تمام افسران کو ان سے ملنے آنے والوں کے ساتھ مناسب برتاؤ کرنے کی بھی ہدایت دی۔ ان کی شکایات سنیں اور مناسب وقت میں ان کا حل تلاش کریں۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا بھی یہی ارادہ ہے کہ لکھنؤ سے افسران کو بار بار ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ سرکاری فون پر آنے والی کالیں وصول کریں اور دفتروں میں بیٹھ کر عوامی سماعت کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔