’ضابطہ اخلاق ختم ہونے کے بعد پھر ہوگی کسانوں کی قرض معافی‘، کمل ناتھ نے لکھا شیوراج کو خط

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو خط لکھ کر یاد دلایا کہ 17 دسمبر 2018 کو عہدہ سنبھالتے ہی انھوں نے سب سے پہلے کسانوں کی قرض معافی کا حکم جاری کیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخاب کے دوران بی جے پی کے ذریعہ کسانوں کی قرض معافی کو لے کر ریاستی حکومت پر لگائے گئے وعدہ خلافی کے الزامات کا جواب وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو خط لکھ کر دیا ہے۔ کمل ناتھ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے تک 21 لاکھ کسانوں کا قرض معاف ہو چکا تھا اور انتخابی عمل کے ختم ہوتے ہی کسان قرض معافی کا سلسلہ پھر سے شروع ہو جائے گا۔

وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے منگل کی دیر شام کو سابق وزیر اعلیٰ چوہان کو خط لکھ کر کہا کہ ’’17 دسمبر 2018 کو عہدہ سنبھالتے ہی سب سے پہلا حکم کسانوں کا دو لاکھ تک کا قرض معاف کرنے کا جاری کیا گیا۔ اس کے بعد کسانوں کے اکاؤنٹ میں قرض معافی کی رقم کو پہنچانا شروع کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی 22 فروری سے کسانوں کو قرض معافی کے سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کیے جانے لگے۔‘‘


چوہان نے لوک سبھا انتخاب کے دوران کمل ناتھ حکومت پر کسانوں کا قرض معاف کرنے کا وعدہ پورا نہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے کمل ناتھ نے اپنے خط میں لکھا ہے ’’لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر ضابطہ اخلاق لگنے سے پہلے 10 مارچ تک 21 لاکھ کسانوں کا قرض معافی کیا جا چکا ہے۔ 4.83 لاکھ کسانوں کے اکاؤنٹ میں قرض معافی کی رقم انتخابی کمیشن سے اجازت ملنے کے بعد ڈالی گئی۔‘‘

کمل ناتھ نے اپنے خط میں آگے لکھا ’’انتخابی ضابطہ اخلاق کی مدت ختم ہونے کے بعد قرض معافی کا عمل پھر شروع ہوگا، کسانوں کی قرض معافی انتخابی وعدہ یا انتخابی جملہ نہیں تھا، یہ ہمارا عزم تھا، جسے ہم ہر حال میں پورا کریں گے۔‘‘


واضح ہو کہ انتخاب کے دوران شیوراج سنگھ چوہان کے ذریعہ قرض معافی کو دھوکہ قرار دیئے جانے پر وزیر اعلیٰ کمل ناتھ اور کانگریس صدر راہل گاندھی نے ایک جلسہ میں چوہان کے بھائی اور رشتہ داروں کے قرض معافی کی درخواست دکھا کر حملہ بولا تھا۔ ساتھ ہی 21 لاکھ کسانوں کی تفصیل بھی چوہان کے گھر بھیجی تھی۔

وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے انتخاب ختم ہونے کے بعد شیو راج سنگھ چوہان سے امید ظاہر کی ہے کہ وہ کسانوں کا قرض معاف کیے جانے کی حقیقت کو اب قبول کریں گے، جو انتخاب کے دوران مسترد کرتے رہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق ختم ہونے کے بعد قرض معافی کا عمل دوبارہ شروع ہوگا۔ اس کے لیے کمل ناتھ نے چوہان سے تعاون اور نیک خواہشات بھی طلب کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔