ایم پی: بچے کو بچانے گئے 30 افراد کنویں میں گر گئے، 4 کی موت، ریسکیو آپریشن جاری

مدھیہ پردیش کے شہر ودیشہ میں ایک بچے کو بچانے کے لئے جانے والے 30 افراد کنویں میں گر گئے، جنہیں بچانے کے لئے جمعرات کی شام سے ہی ریسکیو آپریشن چلایا جا رہا ہے

ریسکیو آپریشن
ریسکیو آپریشن
user

قومی آوازبیورو

بھوپال: مدھیہ پردیش (ایم پی) کی راجدھانی بھوپال سے 120 کلومیٹر دور واقعہ ودیشہ ضلع کے گنج بسودا میں جمعرات کی شام ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ یہاں کے لال پٹھار گاؤں میں کنویں میں بچہ کے گرنے کے بعد اسے باہر نکالنے کے لئے پہنچنے والی بھیڑ کی وجہ سے کنوے کا سمنٹ کا سلیب ٹوٹ گیا اور 30 سے ​​زائد افراد اندر جا گرے۔

آج تک کی رپورٹ کے مطابق، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور مقامی انتظامیہ کی ٹیم کے ریسکیو آپریشن چلائے جانے کے بعد سے اب تک قریب 19 افراد کو باہر نکال لیا گیا ہے۔ کئی افراد تاحال لاپتہ ہیں، جبکہ 4 کی موت ہو گئی ہے اور ان کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اس واقعہ پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ واقعہ کی خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’’انتہائی افسوس ناک! مہلوکین کے اہل خانہ سے میری تعزیت۔ کانگریس کے ساتھیوں سے اپیل ہے کہ بچاؤ کے کام میں ہر ممکن مدد کریں۔‘‘


حادثے کے فوراً بعد وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں بچاؤ اور امداد کے لئے بھوپال سے روانہ کیں۔ نیز، وزیر اعلی نے تمام اعلی عہدیداروں سے بات کی اور انہیں ریسکو آپریشن کو تیز کرنے کی ہدایت دی۔ ودیشہ ضلع کے انچارج وزیر وشواس سارنگ بھی وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے بعد بھوپال سے روانہ ہو گئے اور موقع پرپہنچ کر لگاتار امدادی کاموں کی نگرانی کرتے رہے۔

خیال رہے کہ گنج بسودا کے گاؤں لال پٹھار میں شام کے 6 بجے ایک 14 سالہ لڑکا کنویں میں گر گیا تھا۔ اس 30 فٹ گہرے کنویں میں 10 سے 15 فٹ تک پانی بھرا ہوا ہے۔ بچے کے گرنے کے بعد لوگوں کا ہجوم اسے بچانے کے لئے کنویں کے آس پاس پہنچ گیا۔


اچانک بھیڑ کے وزن کی وجہ سے کنوے پر بنا ہوا سیمنٹ کا سلیب ٹوٹ گیا اور 30 سے ​​زیادہ افراد اس میں گر گئے۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ کے تمام عہدیدار موقع پر پہنچ گئے اور جے سی بی اور دیگر مشینوں کے ذریعے امدادی کاموں کا آغاز کر دیا۔

وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے حادثے کی اعلی سطح کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلی نے ایک ٹویٹ میں کہا ، "انتظامیہ پوری طاقت کے ساتھ امداد کاموں میں مصروف ہے۔ میں نے شادی کے مقام کع ہی کنٹرول روم بنا لیا ہے۔ میں امدادی کاموں میں سرگرم ٹیم سے مستقل طور پر رابطہ میں ہوں۔‘‘

خٰال رہے کہ جس وقت یہ حادثہ پیش آیا وزیر اعلیٰ شیوراج چوہان اپنی گود لی ہوئی بیٹیوں کی شادی کی تقریب میں شرکت کر رہے تھے، لہٰذا وہ وہیں سے وہ عہدیداران کو ہدایات جاری کرنے لگے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Jul 2021, 9:11 AM