لکھنؤ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رات 10 بجے کے بعد نقل و حرکت پر پابندی، پولیس سے تصادم کے بعد طلبا کا ہنگامہ

لکھنؤ یونیورسٹی کے سبھاش ہاسٹل کے 15 سے زیادہ طلباء دیر رات گئے چائے پینے نکلے تھے، راستے میں گشت کرنے والی پولیس نے طلبا کو روک دیا۔ جس پر طلباء اور پولیس کے درمیان نوک جھونک ہوئی

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @aisa_lkouniv
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @aisa_lkouniv
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کی لکھنؤ یونیورسٹی انتظامیہ نے رات 10 بجے کے بعد ہاسٹل میں طلباء کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی طالب علم اس اصول کی خلاف ورزی کرے گا تو اس کے خلاف یونیورسٹی کے قواعد کے مطابق تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

اس ہدایت کے درمیان بتایا جا رہا ہے کہ لکھنؤ یونیورسٹی کے سبھاش ہاسٹل کے 15 سے زیادہ طالب علم دیر رات چائے پینے نکلے تھے۔ راستے میں گشت کرنے والی پولیس نے طلبا کو روک دیا۔ اس دوران طلباء اور پولیس کے درمیان نوک جھونک ہوئی۔ طلبا کا الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں نے انہیں غیر ضروری طور پر مارا پیٹا۔


پولیس کے نوک جھونک کے بعد طلبا ہاسٹل میں واپس آگئے اور سبھاش ہاسٹل کے ساتھ ساتھ دیگر ہاسٹل کے تقریباً 70 سے 80 طلبا نعرے لگاتے ہوئے حسن گنج پولیس اسٹیشن پہنچ گئے۔ اس دوران طلبا نے تھانے میں پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ہنگامہ علی الصبح تقریباً 4 بجے تک جاری رہا۔ اس کے بعد ایل یو کے عہدیداروں نے موقع پر پہنچ کر طلبا کو سمجھایا اور واپس بھیجا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔