گزشتہ چند دنوں میں ’وِستارا‘ کی 100 سے زائد پروازیں منسوخ، وزارت برائے شہری ہوابازی نے مانگی رپورٹ

وِستارا ایئرلائنس پائلٹس کی کمی کا سامنا کر رہی ہے اور پرواز سے متعلق کچھ دیگر مسائل بھی درپیش ہیں، وِستارا کی پروازیں منسوخ ہونے سے مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>وستارا ائیرلائن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

وستارا ائیرلائن، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ٹاٹا گروپ اور سنگاپور ایئرلائنس کی ایئرلائن کمپنی ’وِستارا‘ کی پروازیں گزشتہ کچھ دنوں سے لگاتار منسوخ ہو رہی ہیں۔ یکم اپریل کو تقریباً 50 پروازیں منسوخ ہوئی تھیں اور گزشتہ چند دنوں میں تو پروازیں منسوخ ہونے کی تعداد 100 سے زائد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وزارت برائے شہری ہوابازی نے وِستارا سے اس معاملے میں رپورٹ طلب کی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2 اپریل کو بھی وِستارا ایئرلائنس کی تقریباً 60 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں جس سے مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دراصل وِستارا کمپنی پائلٹس کی کمی کا سامنا کر رہی ہے اور پرواز سے متعلق کچھ دیگر مسائل کا بھی اسے سامنا ہے۔ یکم اپریل کو وِستارا نے ایک بیان میں کہا کہ وہ حالات کو بہتر بنانے کی کوششوں کر رہی ہے۔


وِستارا ایئرلائنس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں میں الگ الگ آپریشنل امور کے سبب وِستارا ایئرلائنس کو فلائٹس منسوخ ہونے سے لے کر پروازوں میں تاخیر بھی دیکھنے کو ملی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایئرلائنس حالات کو معمول پر لانے کی کوششوں میں لگاتار مصروف ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وِستارا نے پروازوں میں لگاتار ہو رہی تاخیر اور منسوخی کے لیے ’کرو کی کمی‘ کا حوالہ دیا۔ وِستارا کے ترجمان نے جاری ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں میں ’کرو‘ (پائلٹ ٹیم) کے نہ ہونے کے سبب بڑی تعداد میں فلائٹ کی منسوخ اور تاخیر دیکھنے کو ملی ہے۔ ہم اس کا اعتراف کرتے ہیں اور صارفین کو ہوئی دقت کے لیے ہمیں افسوس ہے۔

بہرحال، وزارت برائے شہری ہوابازی نے 2 اپریل کو وِستارا سے پروازیں منسوخ ہونے اور بڑی تاخیر سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ وِستارا کی سروس میں آ رہی دقتوں کو لے کر مسافروں نے انٹرنیٹ پر بھی شکایت کی ہے۔ کئی صارفین نے گزشتہ دنوں میں 5-5 گھنٹے پرواز میں تاخیر کی شکایت کی۔ کئی مسافروں نے پرواز منسوخ ہونے کے باوجود پورا ریفنڈ نہ ملنے کی شکایت بھی کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔