ایک سال میں ایک کروڑ نوکریاں ختم، راہل نے کہا- ’امبانی سے چوری کرا رہے تھے مودی‘

ہندوستان کے معروف ادارے ’سی ایم آئی ای‘ کی رپورٹ کے مطابق سال 2018 کے دوران ملک میں تقریباً ایک کروڑ 10 لاکھ نوکریاں ختم ہو گئیں، جس کو لے کر راہل گاندھی نے مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے معاملہ میں گزشتہ سال نہایت ہی خراب رہا۔ سال 2018 میں سال 2017 کے مقابلہ نوکریوں میں اضافہ ہونے کے بجائے ایک کروڑ نوکریاں ختم ہو گئیں۔ سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی (سی ایم آئی ای) کی تازہ رپورٹ کے مطابق سال 2018 میں تقریباً ایک کروڑ 10 لاکھ نوکریاں ختم ہو گئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر ملازمتوں کے ختم ہونے کا سیدھا اثر ناخواندہ خواتین کارکنان، یومیہ اور زرعی مزدوروں کے ساتھ ہی چھوٹے کاروباریوں پر سب سے زیادہ ہوا ہے۔

ان اعداد و شمار کو لے کر کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر زبردست حملہ بولا ہے۔ انہوں نے ہر سال 2 کروڑ لوگوں کو روزگار دینے کے وزیر اعظم مودی کے وعدے کو جملہ قرار دیتے ہوئے فیس بک پر لکھا، ’’بریکنگ! سال 2018 میں ایک کروڑ 10 لاکھ نوکریاں ختم ہو گئیں۔ ہر سال 2 کروڑ نوجوانوں کو روزگار کا وعدہ کرنے والے مودی آج بھی ’راگ جملہ‘ الاپ رہے ہیں۔ مودی جی نے انل امبانی کو چوری کرانے کے بجائے اگر ملک کے لئے کام کیا ہوتا تو نوجوانوں کا مستقبل اتنا غیر محفوظ نہیں ہوتا۔‘‘

رپورٹ کے مطابق 2018 میں نوکریاں ختم ہونے سے کمزور طبقہ کے لوگوں کو سب سے زیادہ متاثر ہونا پڑا ہے۔ سی ایم آئی ای کی رپورٹ کے مطابق دسمبر 2017 میں ملک میں جہاں نوکری کر رہے لوگوں کی تعداد 4.79 کروڑ تھی، وہ دسمبر 2018 میں کم ہو کر 3.97 کروڑ ہو گئی۔ اس سے صاف نظر آتا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ملک میں نوکریوں میں 1.09 کروڑ کی شدید کمی آئی ہے۔ صاف ہے کہ ملک میں بے روزگاری کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

سی ایم آئی ای کے مطالعہ کے مطابق اس دوران ملک میں شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں لوگوں کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ لیکن رپورٹ کے مطابق سب سے تشویش ناک بات یہ ہے کہ سب سے زیادہ نوکریاں زرعی علاقہ سے جڑے لوگوں کی گئی ہے۔ سال 2018 میں دیہی ہندوستان میں ریکارڈ 91 لاکھ نوکریاں چلی گئیں، جبکہ اس دوران شہری ہندوستان میں 18 لاکھ لوگوں کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔

وہیں اتنی بڑی تعداد میں نوکریاں ختم ہونے کا خواتین پر بھی سیدھا اثر پڑا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سال 2018 میں نوکریوں کے ختم ہونے سے خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئیں۔ سال 2018 میں جن 1.10 کروڑ لوگوں کی نوکری گئی ان میں سے خواتین کی تعداد 88 لاکھ رہی، جبکہ مردوں کی تعداد 22 لاکھ رہی۔ غور طلب ہے کہ خواتین کی سب سے زیادہ نوکریاں دیہی علاقوں میں گئی ہیں۔ دیہی علاقوں میں تقریباً 65 لاکھ خواتین کی نوکریاں گئیں تو شہری علاقوں کی 23 لاکھ خواتین کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔ وہیں رپورٹ کے مطابق سال 2018 میں تنخواہ پانے والے تقریباً 37 لاکھ لوگوں کی نوکری چلی گئی۔

رپورٹ کے مطابق سال 2018 میں بے روزگاری کی شرح 7.4 فیصد تھی جو کہ گزشہ 15 مہینوں میں سب سے زیادہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔