نچلی عدالتوں میں مردوں کے مقابلے خواتین ججوں کی زیادہ تقرری: سی جے آئی چندرچوڑ

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں نچلی عدالتوں میں خواتین ججوں کی تقرری میں اضافہ ہوا ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ ایسا کسی ایک ریاست میں نہیں بلکہ ملک بھر میں ہو رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں نچلی عدالتوں میں خواتین ججوں کی تقرری میں اضافہ ہوا ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ ایسا کسی ایک ریاست میں نہیں بلکہ ملک بھر میں ہو رہا ہے۔

مہاراشٹرا کی مثال دیتے ہوئے سی جے آئی نے کہا کہ وہاں ایک بڑھتا ہوا رجحان ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نچلی عدالتوں میں مرد ججوں کے مقابلے زیادہ خواتین ججوں کی تقرری ہو رہی ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ کہ تمام ریاستوں میں خواتین ججوں کی تعداد زیادہ ہے۔


جس وقت چیف جسٹس نے بیان دیا تو مہاراشٹر کے کل 75 جج کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ یہاں پچھلی قطار میں مہاراشٹر کے 75 سول جج (جونیئر ڈویژن) تھے، جن میں سےے 42 خواتین اور 33 مرد ہیں۔ ضلعی ججوں کے لیے 5 براہ راست بھرتیوں میں سے 2 خواتین اور 3 مرد تھے۔

اپریل میں جاری ہونے والی انڈیا جسٹس رپورٹ 2022 کے مطابق ماتحت عدالتوں میں خواتین ججوں کی تعداد قومی اوسط کا 35 فیصد ہے، پانچ ریاستوں میں 50 فیصد سے زیادہ خواتین عدالتی افسران ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔