موربی پل سانحہ: سینکڑوں افراد کی موت کا ذمہ دار کون؟ کروڑوں ہوئے تھے خرچ، حادثے کے بعد اٹھے کئی سوال

پل کی مرمت اور تزئین و آرائش کا کام ایک ٹرسٹ کی نگرانی میں 7 ماہ سے جاری تھا اور کام مکمل ہونے بعد ابھی 4 دن قبل ہی پل کو کھولا گیا تھا۔ مرمت کے باوجود اس طرح کے حادثہ کے بعد اب کئی سوال اٹھ رہے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: گجرات کے موری میں ماچھو ندی پر واقع معلق پل کے منہدم ہونے سے ہونے والے حادثہ کے بعد 141 لاشوں کو نکال لیا گیا ہے، جبکہ 180 افراد کو بحفاظت نکالا گیا ہے۔ حادثے کے دوران پل سے گرنے والے متعدد افراد ہنوز لاپتہ ہیں جنہیں تلاش کرنے کے لئے سرچ آپریشن چلایا جا رہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ریسکو اور سرچ آپریشن آئندہ 24 گھنٹوں تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

فوج، بحریہ، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فائر بریگیڈ اور مقامی غوطہ خوروں اور تیراکوں پر مشتمل تقریباً 200 جوانوں کی ٹیم سرچ آپریشن میں مصروف ہے۔ راجکوٹ کے کلکٹر ارون مہیش بابو بھی موربی میں خیمہ زن ہیں اور مقامی حکام کے ساتھ مل کر تلاش اور بچاؤ کے کاموں میں مدد کر رہے ہیں۔


موربی میں واقع پل کی مرمت اور تزئین و آرائش کا کام ایک ٹرسٹ کی نگرانی میں 7 ماہ سے جاری تھا اور کام مکمل ہونے بعد ابھی 4 دن قبل ہی پل کو کھولا گیا تھا۔ مرمت کے باوجود اس طرح کے حادثہ کے بعد اب کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مرمت کے کام پر 8 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔

حادثے کے بعد کئی اور سوالات اٹھ رہے ہیں۔ مثلاً، پل کی گنجائش تقریباً 100 افراد کی تھی تو 400 سے زائد لوگ اس پر کیسے پہنچ گئے؟ بلدیہ سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کیے بغیر اس پل کو حادثے سے 4 دن پہلے کیوں کھول دیا گیا؟

وہیں، عینی شاہدین کے مطابق جب پل کو کھولا گیا تو ملازمین کی توجہ بھیڑ پر نہیں تھی، وہ زیادہ سے زیادہ ٹکٹیں فروخت کرنے میں مصروف تھے۔ کیا کمپنی نے صرف منافع کمانے کے لیے اس سے زیادہ ٹکٹ فروخت کیے؟ کمپنی کو پل کو دوبارہ کھولنے کے لئے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ نہیں ملا۔ اس کے بعد بھی پل کھولنے کا خطرہ کیوں مول لیا گیا؟


گجرات حکومت نے موربی ٹاؤن میں پل گرنے کے واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ میونسپل کمشنر راج کمار بینی وال انکوائری پینل کی سربراہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کا پہلا کام معلق پل گرنے کی وجہ معلوم کرنا اور نتائج کی بنیاد پر معلوم کرنا ہے۔ ایس آئی ٹی مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے تجاویز بھی دے گی۔‘‘

خیال رہے کہ موربی میں ماچھو ندی پر بنایا گیا یہ معلق پل (کیبل برج) تقریباً 150 سال قبل موربی خاندان کے حکمران سر واگھاجی ٹھاکور نے بنوایا تھا، جس کی لمبائی 233 میٹر اور چوڑائی 1.25 میٹر تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔