مرادآباد: حاجی اکرام قریشی کو 7 سال قید کی سزا، 22 سال پہلے بجلی بل کی فرضی رسید تیار کرنے کا الزام

حاجی اکرام کو جعلی رسید تیار کر کے محکمہ بجلی کو 6.88 لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کا مجرم پایا گیا ہے۔ حاجی اکرام کے خلاف ایف آئی آر محکمہ بجلی کے اس وقت کے ایگزیکٹیو انجینئر نے درج کرائی تھی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مرادآباد: اکھلیش یادو حکومت میں وزیر مملکت رہ چکے حاجی اکرام قریشی کو مراد آباد کی عدالت نے بجلی کا بل جمع کرنے کی فرضی رسید تیار کرنے کے معاملے میں 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس معاملہ میں حاجی اکرام کے خلاف ایف آئی آر گل شہید پولیس اسٹیشن میں بجلی کے محکمہ کے اس وقت کے ایگزیکٹیو انجینئر رادھے شیام یادو نے درج کروائی تھی۔ اکرام کو جعلی رسید تیار کر کے محکمہ بجلی کو 6.88 لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کا مجرم پایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سابق وزیر حاجی اکرام رات گئے تک عدالتی تحویل میں تھے۔ اس کے بعد انہیں حراست میں لے کر جیل بھیج دیا گیا۔ اس معاملے میں حاجی اکرام کے ساتھ دوسرے ملزم محکمہ بجلی کے ایس ایس او رام اوتار شرما کو عدالت نے الزمات سے بری کر دیا ہے۔ حاجی اکرام قریشی مرادآباد میں سماج وادی پارٹی کے مضبوط لیڈر رہے ہیں۔ اکھلیش حکومت میں وزیر رہنے کے بعد وہ 2017 کے انتخابات میں مراد آباد دیہات سیٹ سے ایم ایل اے بھی منتخب ہوئے تھے۔ تاہم 2022 میں انہوں نے ٹکٹ نہ ملنے پر سماجوادی پارٹی چھوڑ کر کانگریس سے الیکشن لڑا تھا۔


تقریباً 22 سال پرانا یہ پورا معاملہ محکمہ بجلی کی فرضی رسیدوں سے متعلق ہے۔ 2 جون 2000 کو محکمہ بجلی کے اس وقت کے ایگزیکٹو انجینئر نے گل شہید پولیس اسٹیشن میں حاجی اکرام قریشی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ بعد ازاں اس میں ایس ایس او ٹی جی-2 رام اوتار شرما کا نام بھی شامل کیا گیا۔ دراصل ایس ایس او رام اوتار شرما کے پاس بجلی کے بل کی وصولی کا کام تھا۔ وہ بجلی گھر پر بیٹھ کر اور گھر گھر جا کر صارفین سے بجلی کے بل وصول کرتا تھا۔ اس کے لیے محکمہ کی جانب سے انہیں رسید بک جاری کی گئی۔ 2 مارچ 2000 کو ڈی سی مشرا کی طرف سے بل کی وصولی کے لیے 50 رسیدوں پر مشتمل ایک رسیدی کتاب رام اوتار کو جاری کی گئی۔ اس میں ہر رسید کی تین کاپیاں تھیں۔ ایک کاپی صارف کو بل جمع کرانے پر دی جاتی تھی، دوسری کاپی جمع کرنے کی تفصیلات کے لیے اور تیسری کاپی دفتری ریکارڈ میں رکھی جاتی تھی۔

اس رسید بک کی رسید نمبر 50 کی دوسری کاپی رسید بک سے پھٹی ہوئی پائی گئی۔ جبکہ پہلی اور تیسری کاپیوں کو ایس ایس او رام اوتار نے منسوخ کر دیا تھا۔ رسید نمبر 50 جو رام اوتار کی رسید بک سے پھٹی ہوئی ملی تھی، حاجی اکرام قریشی کی فرم میسرز عبدالرشید اینڈ سنز برف خانہ کی جانب سے 22 مئی کو محکمہ کو جمع کرائی گئی۔ اس پر 6,88,054 روپے کی رقم بھری گئی تھی۔ رسید کے ذریعے میسرز عبدالرشید اینڈ سنز برف خانہ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے 22 مئی 2000 کو محکمہ کے ملازم کو رقم جمع کرائی تھی۔ محکمانہ انکوائری میں پتہ چلا کہ رسید پر رام اوتار کے دستخط نہیں ہیں۔


اس معاملہ میں سابق وزیر حاجی اکرام قریشی کو بدھ کے روز اے سی جے ایم-4 سمیتا گوسوامی کی عدالت نے سزا سنائی۔ اکرام کو مختلف دفعات میں مختلف سزائیں اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ تمام سزائیں ایک ساتھ چلیں گی اور ان مقدمات میں پہلے سے قید کی سزا کو ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔