دہلی میں جلد پہنچنے والا ہے مانسون، کئی ریاستوں میں آندھی-بارش کے پیش نظر الرٹ جاری
ملک کی کئی ریاستوں میں مانسون داخل ہو چکا ہے جبکہ دہلی میں مانسون 27 جون تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اتراکھنڈ میں مسلسل بارش کی وجہ سے چار دھام یاترا پر اثر پڑا ہے۔

ملک کی کئی ریاستوں میں مانسون داخل ہو چکا ہے۔ مہاراشٹرا سے لے کر اتر پردیش، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش کے کئی حصوں میں جم کر بارش دیکھنے کو مل رہی ہے۔ وہیں دہلی میں مانسون 27 جون تک پہنچنے کا امکان ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے ہی محکمہ موسمیات کی طرف سے دہلی کے لیے بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ پیر کی شام یہاں کئی علاقوں میں بارش بھی ہوئی جس سے موسم کافی سہانا ہوگیا اور لوگوں کو شدید گرمی سے کچھ راحت ملی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج دہلی کا درجہ حرارت 36 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم 26 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ اگلے تین دن تیز بارش کے ساتھ آندھی طوفان چلنے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
دوسری طرف 24 جون کو مغربی مدھیہ پردیش میں الگ الگ مقامات پر شدید بارش ہونے کا امکان ہے۔ اس دوران بہار، جھارکھنڈ، اوڈیشہ، مغربی بنگال، چھتیس گڑھ میں بھی الگ الگ مقامات پر شدید بارش کو لے کر الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ انڈمان اور نکوبار جزائر گروپ میں گرج، بجلی اور 50-40 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کے ساتھ زیادہ تر مقامات میں بارش ہو سکتی ہے۔
24 سے 29 جون کے دوران کونکن اور گوا، وسط مہاراشٹرا، گجرات ریاست میں الگ الگ علاقوں میں شدید بارش ہونے کا امکان ہے۔ وہیں اگلے تین دن جموں و کشمیر، مظفر آباد، پنجاب، ہریانہ میں الگ الگ مقامات پر بھی زوردار بارش ہو سکتی ہے۔
پہاڑی ریاستوں کی بات کی جائے تو ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں بھی بارش کو لے کر الرٹ ہے۔ اتراکھنڈ میں مسلسل ہو رہی بارش کی وجہ سے چار دھام یاترا پر جانے والے عقیدت مندوں سے موسم کی پیش گوئی دیکھ کر سفر کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔ کیونکہ بارش کے بعد پہاڑی سے گرے پتھر کی وجہ سے پیرکو بھی بدری ناتھ قومی شاہراہ کچھ وقت کے لیے رکاوٹ کا شکار رہی۔
مغربی اتر پردیش، مشرقی راجستھان، ہریانہ، پنجاب میں بارش ہونے اور بجلی چمکنے کے ساتھ 40-30 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ آج (24 جون) آسام، میگھالیہ، ناگالینڈ اور اروناچل پردیش میں شدید بارش کے آثار ہیں۔ اگلے سات دنوں کے دوران شمال مشرقی ہند میں کئی جگہوں پر بارش دیکھنے کو مل رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔