گردابی طوفان ’امفان‘ سے پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیں گے وزیر اعظم مودی

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج یہاں ٹوئٹر پر کہا کہ ’’وزیراعظم نریندر مودی گردابی طوفان کی وجہ سے ملک کے کچھ حصوں میں پیدا ہونے والی صورت حال کا ایک اعلی سطحی میٹنگ میں جائزہ لیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے جنوب مشرقی خلیج بنگال میں اٹھے گردابی طوفان ’امفان‘ کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال کا آج یہاں ایک اعلی سطحی میٹنگ میں جائزہ لیں گے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج یہاں ٹوئٹر پر کہا کہ ’’وزیراعظم نریندر مودی گردابی طوفان کی وجہ سے ملک کے کچھ حصوں میں پیدا ہونے والی صورت حال کا ایک اعلی سطحی میٹنگ میں جائزہ لیں گے۔ میٹنگ میں وزارت داخلہ اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے افسران بھی شرکت کریں گے۔‘‘ اس طوفان کے 20 مئی کو مغربی بنگال کے ساحل سے ٹکرانے کا اندیشہ ہے۔


کابینی سکریٹری راجیو گوبا نے اتوار کو ایک میٹنگ میں گردابی طوفان سے نمٹنے کے لئے تمام تیاریوں کا جائزہ لیا تھا۔ اس سے پہلے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے بھی میٹنگ کرکے صورت حال کا جائزہ لیا تھا۔ اس طوفان کی وجہ سے مغربی بنگال اور اڈیشہ میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کے بھی امکانات ہیں۔ ان ریاستوں میں صورت حال سے نمٹنے کے لئے نیشنل ڈیزاسٹر رسپونس فورس کی ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ’امفان‘ اتوار کے روز خلیج بنگال کے اوپر خطرناک گردابی طوفان میں تبدیل ہو گیا جس سے اوڈیشہ کے ساحل اور مغربی بنگال کے کئی ساحلی اضلاع میں تیز رفتار ہواؤں کے ساتھ بھاری بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ کولکاتا میں علاقائی مرکز موسمیات کے ڈائریکٹر جی کے داس نے بتایا کہ یہ طوفان 20 مئی کی دوپہر اور شام کے درمیان ایک خطرناک گردابی طوفان کے طور پر مغربی بنگال میں جزائر ساگر اور بنگلہ دیش کے جزائر ہتیا کے درمیان بنگال اور بنگلہ دیش کے ساحلی علاقوں سے گزر سکتا ہے۔


اگلے 24 گھنٹوں کے دوران جنوب مشرقی اور وسطی خلیجِ بنگال کے اوپر سمندر میں بلند لہریں اٹھیں گی۔ ماہی گیروں کو 18 سے 21 مئی کے درمیان شمالی بنگال کے خلیجی علاجوں میں اور مغربی بنگال اور اوڈیشہ کے ساحلی علاقوں میں جانے کی صلاح دی گئیی ہے اور جو سمندر میں ہیں ان سے 17 مئی تک ساحلوں تک لوٹنے کے لئے کہا گیا ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 May 2020, 3:11 PM