ایگزٹ پول میں نظر آ رہی ’مودی لہر‘ مصنوعی: کمارا سوامی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارا سوامی کا کہنا ہے کہ بی جے پی مودی لہر دکھانے کے لیے ایگزٹ پول کو ذریعہ بنا رہی ہے اور اس کے ذریعہ علاقائی پارٹیوں کو متوجہ کرنے کی کوشش بھی کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بینگلورو: کرناٹک کے وزیراعلی ایچ ڈی کمارسوامی نے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی)پر الزام لگایا کہ وہ ایگزٹ پول کے ذریعہ ملک میں مودی لہر دکھانے کے ساتھ ہی مرکزمیں اگلی حکومت بنانے کےلئے سیٹوں کی کمی کےپیش نظر چھوٹی پارٹیوں تک پہنچنے کی کوشش کررہی ہے۔

جنتادل (سیکولر)کے لیڈر نے کہا کہ 23مئی کو الیکشن کے نتیجہ آنے کے بعد سیٹوں کی کمی کو پورا کرنے کےلئے بی جےپی مصنوعی طورپر بنائی گئی مودی لہر کا استعمال علاقائی پارٹیوں کو متوجہ کرنے کےلئے کررہی ہے۔ کمارسوامی نےاپنے ٹوئٹ میں کہا ،’’ساری اپوزیشن پارٹیوں نے وزیراعظم کے تابع ای وی ایم کے مصدقہ ہونے پر تشویش ظاہر کی ہے۔‘‘ وزیراعلی کا یہ ٹوئٹ سوشل میڈیا پر پیر کو وائرل بھی ہوگیا۔


دوسری طرف کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈاکٹرجی پرمیشور نے آج کہا کہ اس بات کے واضح اشارے ہیں کہ مرکز کی حکمراں جماعت کو فائدہ پہنچانے کے لئے ای وی ایم مشینوں کو ہیک کیا جارہاہے۔ پرمیشور نے ایکزٹ پول کے اندازوں پر تبصرہ کرتے ہوئے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ اندازہ تصور سے ماورا ہے اور اس سے شبہ پیدا ہورہا ہے کہ اس کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے۔

پرمیشور نے مزید کہا کہ”حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی شکست سے دوچار ہوگی اور 23مئی کو ووٹوں کی گنتی کے بعد مرکز میں دوسری پارٹی کی حکومت بنے گی۔ بی جے پی تین سو سے چار سو سیٹ ملنے کے اندازہ کے بعد خوشیاں مناسکتی ہے لیکن ہماری اطلا ع کے مطابق یوپی اے دیگر نئی حلیف جماعتوں کے ساتھ مرکز میں اقتدار میں آئے گی۔ میرے دہلی دورہ کے دوران مختلف پارٹیوں کے لیڈروں نے بھی ایسی باتیں کہی ہیں۔“


نائب وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ایگزٹ پول کے اندازے کئی مرتبہ غلط ثابت ہوئے ہیں اور اس میں شبہ نہیں کہ کانگریس جنتا دل سیکولر اتحاد کرناٹک میں بی جے پی سے زیاد ہ سیٹیں جیتے گا۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم مشینوں کو ہیک کرنے کا پوراخدشہ ہے اور یہ ثبوت کے ساتھ ثابت ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم مشینوں کی جگہ پر بیلٹ پیپر سے الیکشن کرانے کے سلسلے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */