جاتے جاتے عوام کے پیسہ سے ’جیٹ‘ پر سوار ہونا چاہتے ہیں مودی: کانگریس

رنديپ سورجے والا نے کہا کہ مودی حکومت لندن میں رہنے والے ہندوستانی صنعتکار نریش گوئل کی قرض میں ڈوبی کمپنی ’جیٹ ایئرویز‘ کا 8500 کروڑ روپے کا قرض معاف کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر عوام کی گاڑھی کمائی بے دریغ لٹانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس پرائیویٹ کمپنی جیٹ ایئرویز اور اتحاد ایئرویز کو ’بیل آؤٹ‘ دینے کے لئے پیسہ ہے لیکن کسانوں اور مزدوروں کا قرض معاف کرنے کے لئے فنڈ نہیں ہے۔

کانگریس کے میڈیا انچارج رنديپ سنگھ سورجےوالا نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ مودی حکومت لندن میں رہنے والے ہندوستانی صنعتکار نریش گوئل کی قرض میں ڈوبی کمپنی جیٹ ایئر ویز کا 8500 کروڑ روپے قرض معاف کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اس کے لئے وزیر اعظم کے دفتر سے حکم جاری ہو چکا ہے۔ انہوں نے طنز کیا کہ ’’جاتے جاتے مودی جی عوام کے پیسے سے ’جیٹ‘ پر سوار ہونا چاہتے ہیں۔‘‘

سورجےوالا نے کہا کہ جیٹ ایئرویز کا خسارہ 7335 کروڑ روپے ہے جبکہ اس پر اسٹیٹ بینک، پنجاب نیشنل بینک، کینارا بینک، سنڈیکیٹ اور الہ آباد بینک کا قرض 8500 کروڑ روپے ہے۔ جیٹ ایئرویز میں 51 فیصد حصہ داری گوئل اور 24 فیصد حصہ داری اتحاد ایئرویز کی ہے۔

کانگریس لیڈر نے دعوی کیا کہ وزیر اعظم نے جیٹ ایئرویز کے 8500 کروڑ روپے کے قرض کو سرکاری بینکوں سے ایک روپے میں خریدنے کو کہا ہے ، اس کے علاوہ اتحاد ایئرویز کی 24 فیصد حصہ داری 150 روپے فی شیئر کے حساب سے خریدی جائے گی۔ اس طرح مودی نے عوام کی گاڑھی کمائی کو لٹانے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں جبکہ حکومت کے پاس کسانوں اور مزدوروں کو دینے کے لئے ایک کوڑی نہیں ہے۔

سورجےوالا نے کہا کہ یہ مودی ماڈل ہے جس میں حکومت خسارے میں چلنے والی پرائیویٹ کمپنیوں کو عوام کے پیسے سے خرید لیتی ہے اور صنعت کاروں کو ریلیف دیتی ہے۔ انهوں نے اس ضمن میں جی ایس پی سی- او این جی سی کے 7700 کروڑ روپے کے سودے اور آئی ڈی بی آئی- ایل آئی سی کے 9000 کروڑ روپے کے سودے کا ذکر کیا۔

جیٹ ایئرویز کے پرموٹروں پر قرض کے پیسے کو کمپنی سے باہر استعمال کرنے، دھاندلی اور ہیرا پھیری کرنے کا الزام ہے۔ پورے معاملے کی معلومات وزیر اعظم کے دفتر کو سال 2016 میں دے دی گئی تھی اور اس کی تحقیقات کا حکم بھی جاری کیا گیا تھا۔ اسٹیٹ بینک نے بھی اس معاملے کی جانچ شروع کی ہے لیکن دونوں ہی انکوائریوں کو پورا نہیں ہونے دیا گیا ہے۔ سورجےوالا نے کہا کہ ڈوبتی ہوئی پرائیویٹ کمپنیوں کے قرض معاف کرنے کے اسباب کو مودی حکومت کو واضح کرنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔