سوالوں کا جواب دینا تو دور کی بات، کئی اور جھوٹ پھینک گئے مودی: بھوپش

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے وزیر اعظم مودی پر الزام لگایا کہ 5 سال پہلے کئے گئے وعدوں کا جواب دینے کی بجائے وہ ریاست کے دورے میں لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے ایک بار پھر جھوٹ پھینک گئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

رائے پور: چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام لگایا کہ پانچ سال پہلے کئے گئے وعدوں کا جواب دینے کی بجائے آج ریاست کے دورے میں لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے ایک بار پھر جھوٹ پھینک گئے ہیں۔

بگھیل نے آج شام یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ نریندر مودی کی ایک ایک پالیسی گزشتہ پانچ سالوں میں عام لوگوں کے خلاف رہی هےكل ہی ان سے میں نے 20 سوال پوچھے تھے لیکن بالود کے انتخابی اجلاس میں آج انہوں ایک کا بھی جواب نہیں دیا اور نئے جھوٹ بولتے رہے۔انهوں نے کہا کہ کسان سمان فنڈ میں نریندر مودی نے چھتیس گڑھ میں 35 لاکھ کسانوں کی تعداد بتائی جبکہ ریاست میں رجسٹرڈ کسانوں کی تعداد ہی ساڑھے 16 لاکھ ہے تو پھر باقی کسانوں کو وہ کیسے فائدہ دے سکتے ہیں؟

انہوں نے الزام لگایا ہے کہ مودی نے چھتیس گڑھ حکومت کی طرف سے آیوشمان سکیم کو لاگو نہیں کئے جانے پر جھوٹ بولا ۔ کانگریس کی حکومت آنے کے بعد 17 دسمبر سے 31 مارچ تک ریاست کے نجی اور سرکاری اسپتالوں کو ملا کر کل 1270 ہسپتالوں کے کلیم آئے، جن میں کل مریضوں کی تعداد دو لاکھ 47 ہزار 801 تھی۔

بھوپیش بگھیل نے قرض معافی پر بھی مودی پر جھوٹ بولنے کا الزام لگايا۔ انهوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ بی جے پی نے لگتا ہے مودی کو ہوم ورک ٹھیک سے نہیں كرواياورنہ وہ نہیں کہتے کہ قرض معافی نہیں ہوئی یا آدھی ادھوری هے۔چھتيس گڑھ میں کانگریس کی حکومت بننے کے دو گھنٹے کے اندر، کسانوں کی قرض معافی کا حکم جاری کیا گیا اور حکومت 20 لاکھ کسانوں کے لئے 11 ہزار کروڑ روپے کے قرض کے لئے معافی دی ۔ اب توقومی بینک کے قرضوں کو بھی معاف کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی 35 منٹ کی تقریر کو سننے کے بعد، ان کے لئے صرف ایک ہی رائے پید ا ہوتی ہے کہ جھوٹے مودی۔اس اجتماع میں مودی نے سوائے جملوں کے اور کچھ نہیں كها، ریاست کے عوام نے اسمبلی انتخابات میں بھی ان کے جھوٹ کو مسترد کردیا تھا اور لوک سبھا انتخابات میں بھی انهیں معقول جواب دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Apr 2019, 9:10 AM