مودی کو 370 یاد ہے لیکن آئینی ذمہ داری یاد نہیں:  کانگریس

کپل سبل نے کہا کہ حکومت کو آرٹیکل 47 کے ساتھ عمل کرتے ہوئے عوام کے تئیں اپنے آئینی فرائض ادا کرنا چاہیے لیکن ’مودیأشاہ‘ کی جوڑی کو ووٹ لینے کے لئے 370 کے علاوہ کچھ نظر ہی نہیں آرہا ہے

کپل سبل
کپل سبل
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹانے کی بات خوب یاد رہتی ہے لیکن عوام کے تئیں ان کی آئینی ذمہ داری کیا ہے، اس کی انہیں کوئی فکر نہیں ہے۔

کانگریس کے ترجمان کپل سبل نے ہفتہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ ’مودی-شاہ‘ کی جوڑی کو انتخابی جلسوں میں 370 خوب یاد آ جاتا ہے اور اس سلسلے میں وہ تشہیر بھی خوب کر رہے ہیں لیکن ملک کی حقیقی صورت حال کو چھپایا جا رہا ہے اور اس دفعہ کے سہارے مسائل پر پردہ ڈال کر عوام سے ووٹ حاصل کرنے کے لئے انہیں گمراہ کیا جا رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں 93 فیصد بچوں کو مناسب غذا نہیں مل رہی ہے اور اس سال کے غذائیت کے اعداد و شمار میں ہندوستان کی رینکنگ دنیا میں 102 ہے جو نیپال، پاکستان اور بنگلہ دیش جیسے غریب ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔ اسی طرح سے 2018 میں میکسیکو نے غیر قانونی طریقے سے روزی روٹی کی تلاش میں غیر قانونی طور پر جانے والے 311 ہندوستانیوں کو وطن بھیجا گیا۔ امریکہ کی کسٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال نو ہزار ہندوستانیوں کو غیر قانونی طور پر داخل ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

سبل نے کہا کہ حکومت اپنے آئینی ذمہ داریوں سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی ہے اس لیے لوگوں کو روزی روٹی کے لئے غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک میں جانا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 14، 16 اور 16 میں آئینی ذمہ داریوں کی ادائیگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے حکومت پر اپنے شہریوں کی پرورش اور ان کو روزگار دینے کی ذمہ داری ہے لیکن مودی اور شاہ کو اس ذمہ داری کا کوئی احساس نہیں ہے، اس لئے وہ لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں اور 370 کی بات کرکے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔


ترجمان نے کہا کہ حکومت کو آرٹیکل 47 کے ساتھ عمل کرتے ہوئے عوام کے تئیں اپنے آئینی فرائض ادا کرنا چاہیے لیکن ’مودیأشاہ‘ کی جوڑی کو ووٹ لینے کے لئے 370 کے علاوہ کچھ نظر ہی نہیں آرہا ہے۔ انہیں اپنے آئینی فرائض یاد نہیں رہتے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */