’میرا بھاشن ہی میرا پرشاسن ہے‘ مودی کا اصول!

وارانسی کے کمشنر نے بی ایچ یو کے واقعہ پر اپنی جانچ رپورٹ میں تشدد کے لئے بی ایچ یو انتظامیہ کو ذمہ دار قرار دیا ہے’

Getty Images
Getty Images
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ مودی حکومت ہر شعبہ میں ناکام ثابت ہوئی ہے اور وہ ’’میرا بھاشن ہی میرا پرشاسن ہے‘‘ کے اصول پر کام کر رہی ہے۔ ساتھ ہی بی ایچ یو میں سیکورٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہر ہ کر رہی طالبات پر پولس لاٹھی چارج کی مذمت کرتے ہوئے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو فوراً برخاست کرکے سپریم کورٹ کے جج سے اس معاملے کی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا۔

Getty Images
Getty Images

کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے یہاں صحافیوں سے کہا کہ کسی بھی حکومت کی کامیابی اس کی سماجی ہم آہنگی ، داخلی سلامتی، اقتصادی بندوبست اور سفارت کاری جیسے کچھ شعبوں میں اختیار کیے گئے پیمانوں پر مبنی ہوتی ہے لیکن مودی حکومت ان سبھی پیمانوں پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ مودی حکومت میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی جیسی صورت حال ہے اور یہاں وزیر عظم نریندر مودی کی تقریروں کو ہی پرشاسن مانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اور بے روزگاری اور مہنگائی کو موضوع بناکر مودی حکومت نے پچھلے عام انتخابات میں لوگوں کو گمراہ کیا اور اکثریت حاصل کرلی لیکن اب تک جو چالیس ماہ کی حکمرانی کی ہے اس سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ بی جے پی کو حکومت چلانی نہیں آتی ہے۔ تیواری نے کہا کہ مودی حکومت کے اب تک کےدور اقتدار میں سماجی ماحول خراب ہوا ہے اور داخلی سلامتی کی سطح بہت خراب ہوئی ہے۔

Getty Images
Getty Images

کانگریس کے ساتھ دیگر اپوزیشن پارٹیوں نیز طلباء تنظیموں نے اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے بی ایچ یو کے وائس چانسلر کو فوراً برخاست کرنے اور معاملے کی سپریم کورٹ کے جج سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Getty Images
Getty Images

دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی نے بنارس ہندی یونیورسٹی (بی ایچ یو) میں پیش آنے والے واقعہ کے معاملے میں خاموشی توڑتے ہوئے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے بات کی اور اس معاملے کو فوراً حل کرنے کا حکم دیا۔ دوسری طرف طلباء اور سماجی تنظیموں نے بھی اس واقعہ کے خلاف راجدھانی دہلی میں کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Sep 2017, 9:58 AM