بی جے پی 2019 میں اپنے دم پر حکومت نہیں بنا پائے گی، امریکی فرم کا سروے

امریکی کمپنی مورگن اسٹینلے نے کہا ہے کہ 2019 میں کمزور اتحادی حکومت کے اقتدار میں آنے کے امکان ہیں۔ یہ رپورٹ وزیر اعظم نریندر مودی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کی امیدوں پر پانی پھیر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مرکز کی مودی حکومت اور حکمراں جماعت بی جے پی سے لوگوں کا اعتماد کم ہو گیا ہے۔ گزشتہ تین سال میں کمزور اقتصادی ترقی، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے ڈگمگاتی معیشت اور تقریباً 20 ہزار کروڑ کے پی این بی گھوٹالے کے سبب وزیر اعظم مودی کی ساکھ گری ہے۔ علاوہ ازیں، حالیہ دنوں میں کٹھوعہ اور اناؤ جیسے واقعات کو لے کربالخصوص نوجوانوں میں حکومت کے تئیں سخت ناراضگی ہے۔ اس وجہ سے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں مودی حکومت یا بی جے پی کے اقتدار میں آنے کی امید کم ہو گئی ہے۔

بلومبرگ میں شائع ایک نیوز رپورٹ میں امریکی فرم مارگن اسٹینلے کی رپورٹ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2019 میں ابھی ایک سال کا وقت بچا ہے، لیکن سیاسی ماہرین ابھی سے آئندہ حکومت کو لے کر قیاس لگانے لگے ہیں۔ ایسی صورت حال میں نریندر مودی کی اقتدار میں دوبارہ واپسی کے حوالے سے قیاس آرائیوں کا دور شروع ہو گیا ہے۔

مورگن اسٹینلے کے مطابق ہو سکتا ہے کہ اگلے سال مرکز میں کوئی کمزور مخلوط حکومت اقتدار میں آئے۔ اگر کمپنی کی رپورٹ پر یقین کریں تو اگلے سال کوئی سیاسی جماعت اپنے بل بوتے حکومت نہیں بنا پائے گی۔ ایسی صورت حال میں بی جے پی بھی اپنے دم پر حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہو پائے گی۔

رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ مرکز میں کمزور مخلوط حکومت کے امکانات کے درمیان مارکیٹ میں امید کا ماحول بنا رہے گا اس کے بھی آثار کم نظر آ رہے ہیں۔ امریکی فرم نے خبردار کیا ہے کہ 2019 میں 2014 کے عام انتخابات سے پہلے جیسا ماحول نہیں رہنے والا۔ مورگن اسٹینلے نے گزشتہ پانچ عام انتخابات کی بنیاد پر یہ نتیجہ نکالا ہے۔


رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ اگلے لوک سبھا انتخابات کے نتائج چار چیزوں پر منحصر ہوں گے:

  • حقیقی ترقی کی شرح : اگرچہ حالیہ مہینوں میں ترقی کی شرح 7 فیصد کے ارد گرد نظر آ رہی ہے، لیکن نوٹ بندی کے بعد یہ سب سے نچلی سطح یعنی 5.7 فیصد پر پہنچ گئی تھی۔ ایسے حالات میں کمزور اقتصادی ترقی میں حکمراں جماعت بی جے پی کے لئے خطرہ پیدا کر سکتی ہے۔
  • نوجوان ووٹر: ملک میں اس وقت 18-28 سال عمر کے زمرے میں ووٹرز کی تعداد تقریبا 25 کروڑ ہے۔ گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کو 17.2 کروڑ ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ لیکن موجودہ حالات میں نوجوان حکومت سے ناراض نظر آ رہے ہیں۔
  • یو پی-مہاراشٹر میں اتحاد: ان دونوں ریاستوں سے پارلیمنٹ کے 128 ارکان آتے ہیں، ظاہر ہے کہ ان سے آنے والے ارکان آئندہ لوک سبھا انتخابات کا رخ طے کر دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Apr 2018, 10:37 AM