مودی جی نے تالی-تھالی کی نوٹنکی کے بعد ’چیتوں‘ کو نام دینے کے لیے شروع کیا مقابلہ، شرینواس بی وی نے کیا دلچسپ ٹوئٹ

کانگریس لیڈر شرینواس بی وی نے پہلے چیتے کا نام بے روزگاری، دوسرے کا مہنگائی، تیسرے کا غریبی، چوتھے کا بھکمری، پانچویں کا فرقہ پرستی، چھٹے کا نفرت، ساتویں کا تشدد اور آٹھویں کا استحصال لکھا ہے۔

تصویر ٹوئٹر @srinivasiyc
تصویر ٹوئٹر @srinivasiyc
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ پہلے مدھیہ پردیش کے کونو زولوجیکل گارڈن میں نامیبیا سے لائے گئے 8 چیتوں کو چھوڑنے اور اب چیتوں کے نام کا مشورہ دینے کے لیے ایک مقابلے کے اعلان پر انڈین یوتھ کانگریس کے قومی صدر شرینواس بی وی نے طنز کسا ہے۔ شرینواس نے آٹھوں چیتوں کو خود سے نیا نام دیا ہے جو مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ انھوں نے چیتوں کو نیا نام دیتے ہوئے ان کی تصویر ٹوئٹ کی ہے جس میں لکھا ہے ’’سنا ہے تالی، تھالی، دیا جلانے کی زبردست نوٹنکی کے بعد وزیر اعظم نے اپنے محبوب ’چیتوں‘ کا نام رکھنے کے لیے مقابلہ شروع کیا ہے۔ میرے حساب سے مودی جی کے دل کے قریب ان چیتوں کے لیے یہ نام درست رہیں گے۔‘‘

شرینواس بی وی نے اس ٹوئٹ کے ساتھ جو تصویر شیئر کی ہے اس میں آٹھ چیتے دکھائی دے رہے ہیں۔ تصویر میں سبھی چیتوں کے نام لکھے گئے ہیں۔ پہلے چیتے کا نام بے روزگاری، دوسرے کا مہنگائی، تیسرے کا غریبی، چوتھے کا بھکمری، پانچویں کا سمپردائیکتا (فرقہ پرستی)، چھٹے کا نفرت، ساتویں کا ہنسا (تشدد)، اور آٹھویں کا دمن (استحصال‘ لکھا ہے۔ اس تصویر کے سب سے اوپر لکھا گیا ہے ’’مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے 8 چیتوں کا نوالہ ہندوستان کی عوام بن رہی ہے۔‘‘


ظاہر ہے کہ یہ وہ سلگتے ہوئے ایشوز ہیں جن سے آج پورا ملک متاثر ہے۔ لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں۔ مہنگائی اور غریبی کی زد میں ملک کے کروڑوں لوگ ہیں، جو حکومت سے مدد کا انتظار کر رہے ہیں، لیکن انھیں کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔ غریب عوام بھکمری کے شکار ہیں۔ ان پریشانیوں کے درمیان حکومت پر فرقہ پرستی پر مبنی ایجنڈوں کو فروغ دینے کے الزام لگ رہے ہیں۔ ملک میں فرقہ پرستی نے عوام کے درمیان اس طرح کی نفرت کا بیج بویا ہے کہ عوام اس سے باہر نہیں نکل پا رہی ہے۔ الزام ہے کہ ان سب کے درمیان مرکز کی مودی حکومت، سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ اپوزیشن سمیت ان سبھی لوگوں کا استحصال کر رہی ہے جو اس کی خامیوں کو ظاہر کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو ’من کی بات‘ پروگرام میں پی ایم مودی نے نامیبیا سے ہندوستان لائے گئے چیتوں کے نام سے متعلق مشورہ دینے پر مبنی ایک مقابلہ کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ میں آپ سب کو کچھ کام سونپ رہا ہوں، اس کے لیے ’مائی گورنمنٹ‘ کے پلیٹ فارم پر ایک مقابلہ منعقد کیا جائے گا، جس میں لوگوں سے میں کچھ چیزیں شیئر کرنے کی گزارش کرتا ہوں۔ انھوں نے کہا تھا کہ چیتوں کو لے کر جو ہم مہم چلا رہے ہیں، آخر اس مہم کا نام کیا ہونا چاہیے۔ کیا ہم ان سبھی چیتوں کے نام کے بارے میں بھی سوچ سکتے ہیں کہ ان میں سے ہر ایک کو کس نام سے بلایا جائے؟ شرینواس بی وی نے اسی پر طنز کسا ہے اور ملک کے سلگتے ہوئے ایشوز کو اٹھاتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔