ممبئی: ’اڈانی کو دھاراوی چاہیے، غریب جائیں کچرے کے ڈھیر پر!‘ کانگریس کا مودی پر زوردار حملہ
دھاراوی کے ریڈیولپمنٹ منصوبے کے تحت 50 ہزار سے 1 لاکھ افراد کو ممبئی کے زہریلے دیونار لینڈفل پر بسانے کی تیاری، کانگریس نے کہا: غریب مریں یا بچیں، مودی کو پروا نہیں

ممبئی کے دھاراوی ریڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو لے کر ایک بار پھر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ انگریزی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کی ایک رپورٹ میں بڑا انکشاف کیا گیا ہے کہ اڈانی گروپ کے تحت جاری اس منصوبے میں دھاراوی کے 50 ہزار سے 1 لاکھ رہائشیوں کو ممبئی کے سب سے بڑے اور سرگرم کچرے کے ڈھیر، دیونار لینڈفل پر منتقل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
یہ معلومات ایک آر ٹی آئی کے ذریعے حاصل کی گئی ہیں اور سرکاری افسران نے اس کی تصدیق بھی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دیونار لینڈفل ایک فعال کچرا گھر ہے، جو روزانہ زہریلی گیسیں خارج کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس سے نکلنے والا زہر زیر زمین پانی کو آلودہ کر رہا ہے، جس کے انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
اس انکشاف کے بعد کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی اور اڈانی گروپ پر شدید حملہ کیا ہے۔ کانگریس نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ مودی کے قریبی دوست اڈانی، دھاراوی کے غریبوں کو بے دخل کر کے وہاں صرف امیروں کے لیے آرام دہ شہر بسانا چاہتے ہیں۔
کانگریس نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کو صرف امیروں کی پروا ہے، اور غریب اگر مریں بھی تو حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ جن غریبوں کو دیونار کی زہریلی جگہ پر منتقل کیا جائے گا، ان کی صحت شدید خطرے میں پڑ جائے گی۔
ماحولیاتی قوانین کے مطابق، کسی بند شدہ لینڈفل میں بھی ہسپتال، رہائشی عمارت یا اسکول تعمیر نہیں کیے جا سکتے، اور وہاں سے کم از کم 100 میٹر کا "نو ڈیولپمنٹ زون" ہونا چاہیے۔ مگر دیونار تو ایک فعال لینڈفل ہے، جہاں ہر وقت زہریلی گیسیں اور مواد خارج ہو رہے ہیں۔
سی بی سی بی کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق، دیونار لینڈفل ملک کے 22 بڑے میتھین ہاٹ اسپاٹس میں شامل ہے۔ ایسے میں ریاستی حکومت کا دھاراوی کے ہزاروں باشندوں کو وہاں بسانے کا فیصلہ کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔
خیال رہے کہ دھاراوی کی 600 ایکڑ زمین میں سے 296 ایکڑ اڈانی کے ریڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے لیے مختص کی گئی ہے، جس کا مقصد اس علاقے کو جدید شہری مرکز میں تبدیل کرنا ہے۔ منصوبے کے مطابق، وہاں کے باشندوں کو ان سیٹو اور ایکس سیٹو بازآبادکاری فراہم کی جائے گی۔
یہ منصوبہ ریاستی حکومت اور اڈانی گروپ دونوں کی شراکت داری میں چل رہا ہے، اور اس کے سی ای او سینئر آئی اے ایس افسر ایس وی آر سرینواس ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ منظوری گزشتہ اسمبلی انتخابات سے صرف ایک دن پہلے دی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔