مودی حکومت گھپلہ بازوں کے 68 ہزار کروڑ روپے قرض معافی کی وجہ بتائے: کانگریس

مودی حکومت نے بینکوں کا قرض واپس نہیں کرنے والے جن 50 بڑے قرضداروں اور مفرور لوگوں کا قرض معاف کیا ہے ان میں وجے مالیا، نیرو مودی، میہل چوکسی اور جتن مہتہ جیسے بڑے گھپلہ باز شامل ہیں۔

رندیپ سرجے والا
رندیپ سرجے والا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ جب پورا ملک کورونا بحران سے متحد ہو کر لڑ رہا ہے تو مودی حکومت نے بینکوں کے 50 گھپلہ باز قرض داروں کا 68 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض معاف کرنے کا بے تکا اور بے جواز قدم اٹھایا ہے اس لئے وزیراعظم نریندر مودی کو بتانا چاہیے کہ مفرور لوگوں کو کس بنیاد پر یہ چھوٹ دی گئی ہے۔

کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے منگل کو دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ریزرو بینک نے 24 اپریل کو حق اطلاعات (آر ٹی آئی) کے تحت پہلی بار بتایا کہ حکومت نے بینکوں کا قرض واپس نہیں کرنے والے جن 50 بڑے قرضداروں اور مفرور لوگوں کا قرض معاف کیا ہے ان میں وجے مالیا، نیرو مودی، میہول چوکسی اور جتن مہتہ جیسے بڑے گھپلہ باز شامل ہیں۔


انہوں نے کہا کہ جب ملک متحد ہوکر کورونا کے خلاف لڑائی لڑ رہا ہے ایسے میں حکومت ان گھپلہ بازوں کا 68 ہزار 607 کروڑ روپے کا قرض معاف کرنا عام لوگوں کے تئیں اس کے جذبہ کو بیان کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام حکومت کے سربراہ کی رضامندی کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ اس لئے وزیراعظم کو ملک کے عوام کو بتانا چاہیے کہ حکومت نے یہ قرض کیوں اور کس بنیاد پر معاف کیے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ایک طرف حکومت کہتی ہے کہ اس کے پاس کورونا سے لڑنے کے لئے پیسے کی کمی ہے اس لئے اس نے مرکزی ملازمین کا مہنگائی بھتہ اور راحت بھتہ میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور دوسری طرف ان لوگوں کا قرض معاف کیا جا رہا ہے جنہوں نے ملک کے بینکوں کو نقصان پہنچایا ہے اور پیسے واپس کیے بغیر فرار ہوگئے ہیں۔ حکومت کو اس کا جواز ضرور بتانا چاہیے۔


سرجے والا نے بینک کے قرض داروں کا قرض معاف کرنے کو حکومت کا غیرذمہ دارانہ قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک دن پہلے پی ایم مودی نے وزرائے اعلی کے ساتھ کورونا کی صورتحال اور لاک ڈاؤن سے متعلق بات چیت کی جس میں کئی ریاستوں کے وزرائے اعلی نے اپنے اقتصادی حالات کا ذکر کرتے ہوئے مرکز سے کورونا سے لڑائی کے لئے اقتصادی مدد کرنے اور اقتصادی پیکج اعلان کرنے کی مانگ کی جس پر پی ایم مودی نے خاموشی اختیار کی۔ دوسری طرف یہی حکومت ان لوگوں کا قرض معاف کر رہی ہے جو بینکوں کا بقایہ ادا کیے بغیر بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔

یہ پوچھے جانے پر کہ قرض معافی کا فیصلہ پرانا ہے اور کانگریس اسے اس طرح پیش کر رہے ہی جیسے کورونا بحران کے درمیان حکومت نے قرض معافی کا فیصلہ کیا ہے، سرجے والا نے کہا کہ یہ بات 24 اپریل کو ریزرو بینک سے ملی اطلاع کی بنیاد پر کہہ رہے ہے۔ اس میں پہلی بار حکومت نے اعتراف کیا کہ پچاس گھپلہ بازوں کے 68607 کروڑ روپے معاف کیے گئے ہیں۔ اس سے پہلے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے گزشتہ 16 مارچ کو پارلیمنٹ میں پچاس گھپلہ بازوں کے نام مانگے لیکن حکومت نے نام بتانے سے انکار کر دیا تھا کیونکہ فہرست میں پہلے نمبر پر پی ایم مودی کے پسندیدہ میہول چوکسی کا نام تھا۔


انہوں نے کہا کہ جن بقایہ داروں کا قرض معاف کیا گیا ہے ریزرو بینک سے ملی اطلاع کے مطابق ان میں نیرو مودی، میہول چوکسی کی کمپنی گیتانجلی جیمس، گلی انڈیا، نکشترا برانڈس کا 8084 کروڑ روپے کا بقایہ قرض بھی شامل ہے۔ جتن متہ کی کمپنی نسم ڈائمنڈس اور فار ایور پریشیس جویلری کا 6038 کروڑ روپے ہے جبکہ مفرور وجے مالیا کی کنگ فشر ایئر لائنس کا 1943 کروڑ روپے کا قرض ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Apr 2020, 5:40 PM