مودی حکومت نے کھاد کے دام بڑھا کر 62 کروڑ کسانوں سے لیا بدلہ: سرجے والا

رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے 62 کروڑ کسانوں سے بدلہ لیا ہے اور ڈی اے پی کھاد کی قیمت سو روپے فی بوری بڑھا کر 1350 روپے کر دی ہے۔

آر ایس سرجے والا / آئی اے این ایس
آر ایس سرجے والا / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے کے ملک کے کسانوں سے احتجاج کا بدلہ کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کرکے لیا ہے اور یکم اپریل سے عوام پر ایک لاکھ 25 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی مہنگائی کا بوجھ ڈال دیا ہے۔

کانگریس مواصلات کے شعبے کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے 62 کروڑ کسانوں سے بدلہ لیا ہے اور ڈی اے پی کھاد کی قیمت سو روپے فی بوری بڑھا کر 1350 روپے کر دی ہے۔ اسی طرح این پی کے کھاد کے بیگ میں 110 روپے کا اضافہ کرکے 1400 روپے فی بیگ کر کے کسانوں پر تقریباً 7500 کروڑ روپے کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ آج 12 دنوں میں مسلسل دسویں مرتبہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور اس طرح سے گزشتہ 12 دنوں میں پٹرول کی قیمت میں 7.20 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اضافے کی وجہ سے ملک کے عوام پر 52353 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 140 روپے فی سلنڈر سے زیادہ کا اضافہ کرکے حکومت نے عوام پر 28 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا بوجھ ڈالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یکم اپریل سے حکومت نے پی ایف اکاؤنٹ پر 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ کمانے والوں پر ٹیکس عائد کیا ہے اور آدھار اور پین کارڈ کو لنک کرنے پر بھی وصولی شروع کر دی ہے۔ اسی طرح گاڑیوں، ٹی وی، فرج، اے سی، ایل ای ڈی، موبائل وغیرہ کی قیمتیں بڑھا دی گئی ہیں اور عام آدمی کا جینا محال کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔