مودی حکومت 29 سرکاری کمپنیوں کی ملکیت فروخت کر بھرے گی اپنا خزانہ!

مودی حکومت نے عام بجٹ 2019 میں 1.05 لاکھ کروڑ روپے بذریعہ وصولی جمع کرنے کا ہدف رکھا ہے۔ اس کے لیے حکومت نے 29 کمپنیوں کی فہرست تیار کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت سرکاری کمپنیوں کی ملکیت فروخت کرنے کی تیاری میں ہے۔ اپنے دوسرے دور میں مودی حکومت وصولی (ڈِس انویسٹمنٹ) کی رفتار پر زور دے رہی ہے۔ اس کے لیے حکومت نے 29 کمپنیوں کی فہرست تیار کی ہے۔ ان کمپنیوں کی حصہ داری کو نجی کمپنیوں کے ہاتھوں فروخت کر پیسہ حاصل کرنے کا ہدف رکھا ہے۔ اس ہدف کے تحت پالیسی پر مبنی وصولی اور سرکاری زمینوں کو فروخت کر حکومت ایک لاکھ کروڑ روپے جمع کرے گی۔

انگریزی روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘ کو ڈپارٹمنٹ آف انویسٹمنٹ پبلک اسیٹس مینجمنٹ کے سکریٹری اتنو چکرورتی نے بتایا کہ حکومت پالیسی پر مبنی فروخت کے ساتھ ہی اگلے ہفتہ فروخت کے لیے تین نئی تجاویز پیش کر سکتی ہے۔ بتا دیں کہ مودی حکومت طویل مدت سے قرض میں ڈوبی ہوئی ان کمپنیوں کے ڈِس انویسٹمنٹ کی کوشش کر رہی ہے۔ حالانکہ من کے مطابق خریدار ابھی تک نہیں ملے ہیں۔


اتنو چکرورتی نے مزید کہا کہ پالیسی پر مبنی وصولی کے تحت کئی مراحل میں حکومت کام کرے گی۔ ائیر انڈیا کے فروخت کا اعلان پہلے ہی ہو چکا ہے۔ اگلے ہفتہ اس طرح کی تین فروخت سے متعلق تجاویز پیش کی جائیں گی۔ چکرورتی نے آگے بتایا کہ حکومت کچھ زمینوں کی فروخت کی تجویز پیش کر بازار کا ماحول دیکھے گی۔ اس کے بعد اس عمل کو تیز کیا جائے گا۔

مودی حکومت ہندوستان فلوروکاربن لمیٹڈ، بھارت اَرتھ مووَرس لمیٹڈ، سنٹرل الیکٹرانکس لمیٹڈ، فیرا اسکریپ کارپوریشن لمیٹڈ، بھارتیہ سیمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ، این ایم ڈی سی کا نگرنار اسٹیل پلانٹ، سیل کی بھدراواتی یونٹس، کرناٹک اینٹی بایوٹکس اینڈ فارماسیوٹیکلس لمیٹڈ، کامراجار پورٹ لمیٹڈ کمپنیوں کو فروخت کرنا چاہتی ہے۔


اس کے علاوہ مودی حکومت نے پروجیکٹ اینڈ ڈیولپمنٹ انڈیا لمیٹڈ، راشٹریہ پریوجنا نرمان نگم، ہندوستان پریفیب لمیٹڈ، ہاسپیٹل سروسز کنسلٹنسی لمیٹڈ، پون ہنس لمیٹڈ، انجینئرنگ پروجیکٹ لمیٹڈ، برج اینڈ روف کمپنی انڈیا لمیٹڈ، الائے اسٹیل پلانٹ، اسکوٹرس انڈیا لمیٹڈ، ہندوستان نیوز پرنٹ لمیٹڈ (معاون)، بھارت پمپ اور کمپریشرس لمیٹڈ کے ڈِس انویسٹمنٹ کو منظوری دے دی ہے۔

مودی حکومت نے عام بجٹ 2019 میں 1.05 لاکھ کروڑ روپے ڈِس انویسٹمنٹ سے حاصل کرنے کا ہدف رکھا ہے۔ عبوری بجٹ میں ڈِس انویسٹمنٹ کے ذریعہ 90 ہزار کروڑ روپے حاصل کرنے کا ہدف رکھا گیا تھا۔ اس طرح حکومت نے اپنے قبل سے معینہ ہدف میں اضافہ کیا ہے۔


مودی حکومت میں 20-2019 کے پہلے دو مہینے میں 2357.10 کروڑ روپے حاصل کیے ہیں۔ وہیں سال 19-2018 میں حکومت نے ڈِس انویسٹمنٹ کے ذریعہ 84972.16 کروڑ روپے حاصل کیے تھے۔ حالانکہ 19-2018 میں 80 ہزار کروڑ روپے کا ہدف متعین کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ڈِس انویسٹمنٹ کا عمل انویسٹمنٹ یعنی سرمایہ کاری کا برعکس ہوتا ہے۔ ڈِس انویسٹمنٹ کا مطلب اس رقم کو واپس نکالنا ہوتا ہے جو حکومت نے کسی کاروبار، ادارہ یا کسی پروجیکٹ میں لگایا ہوا ہے۔ خسارے میں چل رہی کمپنیوں کو کسی کے ہاتھ فروخت کر ایسا ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔