واہ مودی جی: آپ کی حکومت نے اپنی تشہیر پر 5 ہزار کروڑ روپے خرچ کر دئے

مودی حکومت نے 4 سال میں 5 ہزار کروڑ روپے اڑا دئے، جبکہ منموہن سنگھ نے اپنی 10 سالہ مدت کار میں بھی اتنا خرچ نہیں کیا تھا، ایک آر ٹی آئی میں اس کا انکشاف ہوا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

وشو دیپک

منموہن سنگھ کی قیادت والی یو پی اے حکومت نے اپنے دس سالہ دور اقتدار میں تشہیر پر کل 2,658 کروڑ روپے خرچ کئے جبکہ مودی حکومت نے اب تک محض ساڑھے چار سال میں 5ہزار کروڑ روپے خرچ کر دئے ہیں۔

ایک آر ٹی آئی کے جواب سے انکشاف ہوا ہے کہ وزیر اعظم کی قیادت والی مودی حکومت نے اب تک اشتہار اور پبلی سٹی پر تقریبا 5 ہزار کروڑ روپے خرچ کر دئے ہیں۔

نوئیڈا کے رہنے والے آر ٹی آئی کارکن رامویر تنور نے وزارت برائے اطلاعات و نشریات سے تفصیلات مانگی تھیں کہ مودی حکومت نے سال 2014 سے اب تک حکومت کی تشہیر پر مختلف ذرائع سے کتنی رقم خرچ کی ہے۔

اس آر ٹی آئی کے جواب سے پتہ لگا ہے کہ مودی حکومت نے الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ کی گئی تشہیر پر 2208 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں جو اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔ پرنٹ میڈیا میں خرچ ہونے والی رقم دوسرے نمبر پر آتی ہے۔

راجیہ وردھن سنگھ راٹھور کی وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے آر ٹی آئی کے جواب میں بتایا کہ مودی حکومت نے سال 2018 کے اگست ماہ تک پرنٹ میڈیا میں دئے گئے اشتہاروں پر 2136 کروڑ روپے خرچ کئے۔

آر ٹی آئی جواب میں بتایا گیا کہ مودی حکومت نے آؤٹ ڈور پبلی سٹی یعنی بل بورڈ، بس اور بینچوں وغیرہ پر ہونے والی تشہیر پر 647 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔

آؤٹ ڈور پبلی سٹی کے معاملہ میں مہیش شرما کی وزارت سیاحت نے گزشتہ چار سالوں میں سب سے زیادہ پیسہ خرچ کیا۔ سرکاری ریکارڈس کے مطابق وزارت سیاحت نے سال 2014-2015 میں 11 کروڑ روپے، سال 2015-2016 میں 14 کروڑ روپے اور سال 2017-2018 میں 5 کروڑ روپے خرچ کئے۔

اسی طرح محکمہ امور صارفین نے اکیلے سال 2014–2015 میں آؤٹ ڈور پبلی سٹی پر 14 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ سال2017-2018 کے دوران محکمہ نے آؤٹ ڈور پبلی سٹی پر 17 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔

واضح رہے کہ مودی حکومت نے اپنی تشہیر پر اس کا دو گنا خرچ کیا ہے جو منموہن سنگھ کی قیادت والی یو پی اے حکومت نے اپنے دس سالہ دور اقتدار میں کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔