مودی حکومت سکم اور ہماچل پردیش جیسے سانحات کو قومی آفات قرار دے: ملکارجن کھڑگے

کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ صورتحال خطرناک ہے اور مرکزی حکومت کو ماحولیاتی طور پر کمزور ہمالیائی ریاستوں سے نمٹنے کے لیے اپنی حکمت عملی کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعرات کو سکم میں تیستا ندی میں سیلاب میں متعدد لوگوں کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال خطرناک ہے اور مرکزی حکومت کو ماحولیاتی طور پر کمزور ہمالیائی ریاستوں سے نمٹنے کے لیے اپنی حکمت عملی کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکم اور ہماچل پردیش جیسے سانحات کو قومی آفات قرار دیا جانا چاہیے تاکہ ان ریاستوں کو زیادہ پائیدار طریقے سے ازسرنو تعمیر کے لیے مناسب فنڈز مل سکیں۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں کھڑگے نے کہا، ’’سکم میں صورتحال غیر یقینی ہے کیونکہ بادل پھٹنے اور سیلاب کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور ہمارے بہادر فوجی جوانوں سمیت بہت سے لوگ لاپتہ ہیں۔ ہماری تعزیت سکم کے ساتھ ہے، جو اس نازک وقت میں جدوجہد کر رہے ہیں۔‘‘


انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے، جن کی تعداد مبینہ طور پر مسلسل بڑھ رہی ہے۔

کھڑگے نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کو کافی نقصان پہنچا ہے اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو اس خوبصورت ریاست کی تعمیر نو کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ کھڑگے، جو راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر بھی ہیں، نے کہا، ’’کانگریس پارٹی اور اس کے کارکنان اس انسانی بحران میں ہر ممکن طریقے سے مدد کریں گے۔‘‘

کانگریس لیڈر نے کہا، ’’مرکزی حکومت کو ماحولیاتی طور پر کمزور ہمالیائی ریاستوں سے نمٹنے کے لیے اپنی حکمت عملی پر دوبارہ کام کرنا چاہیے اور سکم اور ہماچل پردیش جیسے سانحات کو قومی آفات قرار دینا چاہیے تاکہ یہ ریاستیں خود کو زیادہ پائیدار طریقے سے تیار کرنے کے لیے خاطر خواہ رقومات حاصل کر سکیں۔‘‘


خیال رہے کہ گزشتہ روز شمالی سکم میں لوناک جھیل پر اچانک بادل پھٹنے سے سیلاب کے ریلوں کے سبب فوج کے 23 جوان لاپتہ ہو گئے تھے، جن میں سے ایک کو بچا لیا گیا لیکن بقیہ 22 فوجیوں کی تلاش اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں۔

فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ چونگاتھانگ ڈیم سے پانی چھوڑنے کی وجہ سے پانی کی سطح اچانک 15-20 فٹ کی بلندی تک پہنچ گئی۔ انہوں نے کہا، ’’سنگاتام کے قریب باردانگ میں کھڑی فوج کی گاڑیاں پانی کی سطح میں اچانک اضافے کی وجہ سے متاثر ہوئی۔ سکم اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ پاکیونگ ضلع میں 23 فوجی اہلکاروں سمیت 59 افراد لاپتہ ہیں، جبکہ کم از کم 5 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس نے متاثرہ علاقوں میں تین ٹیمیں تعینات کی ہیں اور کئی لوگوں کو بچایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔