دہلی میٹرو کو ’لیز‘ پر دینے کی تیاری، نیتی آیوگ نے مودی حکومت کے پاس بھیجا خاکہ!

نیتی آیوگ نے جو خاکہ تیار کیا ہے اس میں 3 ماڈل کا تذکرہ ہے۔ پہلے ماڈل میں 20 سال کے لیے دہلی میٹرو کو لیز پر دیئے جانے کی بات کہی گئی ہے جبکہ دوسرے ماڈل میں 50 اور تیسرے ماڈل میں 99 سال کے لیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں مودی حکومت کے ذریعہ یکے بعد دیگرے سرکاری اداروں کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دینے کا عمل جاری ہے۔ اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ بہت جلد دہلی میٹرو کو بھی 'لیز' پر دینے کا فیصلہ مودی حکومت لے سکتی ہے۔ اس سلسلے میں تھنک ٹینک نیتی آیوگ نے ایک خاکہ بھی تیار کر لیا ہے جو مرکز کے پاس بھیجا جا چکا ہے۔ یہ باتیں ہندی نیوز پورٹل 'نو بھارت ٹائمز' پر شائع ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہیں اور یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اگر اس ڈرافٹ پر عمل کیا گیا تو نیتی آیوگ کو امید ہے کہ دہلی میٹرو کو لیز پر دینے سے حکومت کی جیب میں 39 ہزار کروڑ روپے سے لے کر 80 ہزار کروڑ روپے تک آ سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس خاکہ پر مرکزی حکومت کو غور کرنا ہے اور آخری فیصلہ اسی کو لینا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نیتی آیوگ نے حکومت کے پاس جو خاکہ بھیجا ہے اس میں تین ماڈل کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ ایک میں دہلی میٹرو کو 20 سال تک کے لیے لیز پر دینے کی تفصیل ہے، دوسرے میں 50 سال کے لیے اور تیسرے میں 99 سال کے لیے لیز پر دینے کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ ان تینوں ماڈل کے تعلق سے تفصیل بھی رپورٹ میں دی گئی ہے جو اس طرح ہے...


ماڈل-1

نیتی آیوگ کا کہنا ہے کہ اس ماڈل کے تحت صرف ٹریک انفراسٹرکچر اور ٹرینیں 20 سال کے لیے کسی پرائیویٹ کمپنی کو لیز پر دے دی جائیں۔ اس طرح سے پرائیویٹ کمپنی ہی ٹرینیں چلائے گی اور دیکھ ریکھ کرے گی۔ بدلے میں وہ مسافر کرایہ سے برآمد رقم، پارکنگ سے آنے والی رقم اور ٹرینوں میں ہونے والے اشتہارات سے پیسہ کمائے گی۔ آیوگ کا کہنا ہے کہ اتنا کرنے بھر سے ہی حکومت کو 39 ہزار 236 کروڑ روپے کی رقم مل سکتی ہے۔

ماڈل-2

اس ماڈل کے تحت ٹریک اور ٹرینیں ہی نہیں بلکہ اسٹیشنوں کا کمرشیل ایریا، کمرشیل پراپرٹی کا حق بھی پرائیویٹ کمپنی کو دیا جائے۔ پرائیویٹ کمپنی کو یہ 50 سال کے لیے دیا جائے۔ اس طرح سے پرائیویٹ کمپنی کرایہ، پارکنگ، اشتہارات کے علاوہ کمرشیل پراپرٹی کے کرایہ اور اسے ڈیولپ کر کے پیسہ کما سکے گی۔ اس ماڈل سے حکومت کو 69 ہزار 996 کروڑ روپے مل سکتے ہیں۔


ماڈل-3

تیسرے ماڈل کے تحت میٹرو کا پورا نظام 50 کی جگہ 99 سال کی لیز پر دیا جائے۔ دوسرے اور تیسرے نمبر کے ماڈل میں یکمشت رقم کے علاوہ حکومت پرائیویٹ کمپنی سے اس کے منافع میں سے کچھ حصہ بھی لے سکے گی۔ اس طرح سے اس ماڈل کے تحت حکومت کو 80 ہزار 333 کروڑ روپے کی رقم مل سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔