’کسان تحریک سے گھبرائی مودی حکومت، تیار کی گئی گندی سازش‘، کسان مورچہ کا الزام

’سنیوکت کسان مورچہ‘ کی ایمرجنسی میٹنگ کے بعد ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں مرکزی حکومت، انتظامیہ اور پرامن کسان تحریک کو نقصان پہنچانے والی کچھ کسان تنظیموں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

بلبیر سنگھ راجیوال، تصویر آئی اے این ایس
بلبیر سنگھ راجیوال، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

یوم جمہوریہ (26 جنوری) پر ٹریکٹر پریڈ کے دوران تشدد کے واقعات کو لے کر ایک طرف جہاں دہلی پولس نے کارروائی شروع کر دی ہے، وہیں دوسری طرف ’سنیوکت کسان مورچہ‘ نے بدھ کے روز پرامن مظاہرہ میں شامل بیشتر کسان تنظیموں کی ایمرجنسی میٹنگ طلب کی۔ کسان لیڈر بلبیر سنگھ راجیوال کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئے تشدد کے واقعات پر غور و خوض کیا گیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ مرکز کی مودی حکومت کسان تحریک سے بری طرح ہل گئی ہے۔ اس لیے کسان مزدور سنگھرس سمیتی اور دیگر کسان تنظیموں کے پرامن احتجاج کے خلاف ایک گندی سازش تیار کی گئی۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ’سنیوکت کسان مورچہ‘ کی ایمرجنسی میٹنگ کے بعد ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’جنھوں نے اس کسان تحریک کی شروعات کے 15 دنوں بعد اپنا الگ احتجاجی مقام بنا لیا تھا، وہ مشترکہ طور پر مظاہرہ کرنے والی تنظیموں کا حصہ نہیں تھے۔ جب کسان تنظیموں نے 26 جنوری کو کسان پریڈ کا پروگرام بنایا، تو دیپ سدھو جیسے دوسرے سماج دشمن عناصر نے دوسری کسان تنظیموں کے ساتھ مل کر کسانوں کی تحریک کو ناکام کرنے کی کوشش کی۔‘‘


کسان تنظیموں کے مطابق اس سازش کے تحت دوسری کسان تنظیموں اور دیگر اشخاص نے اعلان کیا کہ وہ رِنگ روڈ پر مارچ کریں گے اور لال قلعہ پر جھنڈا لہرائیں گے۔ اس تنظیم نے ’کسان مزدور سنگھرس کمیٹی‘ کے مقررہ مارچ سے دو گھنٹے پہلے ہی مارچ کرنا شروع کر دیا۔ یہ عمل پرامن اور مضبوط کسان تحریک کو ناکام کرنے کی ایک گہری سازش تھی۔ ایسے میں ’سنیوکت کسان مورچہ‘ کی سبھی شریک پارٹیاں اس واقعہ کی سخت مذمت کرتی ہیں۔

کسان تنظیموں نے جاری بیان کے ذریعہ کسانوں سے یہ اپیل بھی کی کہ وہ دھرنا مقامات پر رہیں اور پرامن مظاہرہ جاری رکھیں۔ کسان تنظیموں نے اس تحریک کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا اور حکومت، انتظامیہ و سماج دشمن عناصر کی سخت الفاظ میں مذمت کی جنھوں نے پرامن کسان مظاہرہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ سنیوکت کسان مورچہ کے مطابق 27 جنوری کو 32 تنظیموں کی ایمرجنسی میٹنگ بلائی گئی جس میں بلبیر سنگھ راجیوال اور جگجیت سنگھ ڈالیوال اور دَرشن پال کے ساتھ تمام کسان لیڈران موجود رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Jan 2021, 7:11 PM
/* */