مودی حکومت نے لوک سبھا میں ’آر ٹی آئی‘ ختم کرنے والا بل پیش کیا: کانگریس

کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا کہ پارلیمنت کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے اس قانون کو مزید مضبوط کرنے کی بات کہی تھی لیکن حکومت نے اس پر توجہ دینے کے بجائے اس قانون کو کمزور کرنے کا کام کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ ’کم از کم گورنمنٹ اور زیادہ سے زیادہ گورننس‘ کی بات کرنے والی مرکزی حکومت لوگوں کے اطلاعات کے حق کے تحت حاصل حقوق کو چھین رہی ہے اور اس قانون کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

لوک سبھا میں کانگریس کے ششی تھرور نے اطلاعات کا حق (ترمیمی)بل 2019پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے الزام لگایا کہ حکومت اس قانون میں ترمیم نہیں بلکہ اس قانون کو ہی ختم کرنے والا بل لے کر آئی ہے۔ اس قانون کی پوری دنیا میں تعریف ہورہی ہے اور ملک کے شہریوں کو حاصل اس حق سے عام آدمی کی اقتدار میں شراکت بڑھی ہے لیکن یہ حکومت اسے ختم کررہی ہے۔


ششی تھرور نے کہا کہ پارلیمنت کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے اس قانون کو مزید مضبوط کرنے کی بات کہی تھی لیکن حکومت نے اس پر توجہ دینے کے بجائے اس قانون کو کمزور کرنے کا کام کیا ہے۔ سال 2014 میں تقرریاں ہی نہیں کی گئیں اور جب سپریم کورٹ نے مداخلت کی تو تقرری کی گئی۔ حکومت بل پر پارلیمانی تجزیہ نہیں کرنا چاہتی ہے بلکہ اسے جلد بازی میں پاس کرنے کے حق میں ہے۔

تھرور نے مزید کہا کہ اس بل کو منظور کرکے حکومت اپنی بھاری اکثریت کا مناسب استعمال نہیں کررہی ہے۔ اسے حاصل ہونے والی بھاری اکثریت کا ہی نتیجہ ہے کہ عام آدمی کے اطلاع حاصل کرنے کے حقوق کو کچلا جارہا ہے اور اس کے لئے یہ بل لایا گیا ہے۔ اس بل کو پارلیمنٹ میں لانے سے صاف ہوگیا ہے کہ حکومت عام آدمی کو اس کا حق نہیں دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے اطلاع کے حق قانون کو حکومت کے کام کاج میں شفافیت لانے کا طریقہ بتایا اورکہا کہ یہ اقتدار میں عوام کی شراکت او رحکومت کی ذمہ داری طے کرنے والا قانون ہے اس لئے حکومت کو اس بل کو واپس لینا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Jul 2019, 11:10 PM