مودی حکومت کی ’مُدرا یوجنا‘ بھی ناکام! فی الحال رپورٹ جاری کرنے پر روک

نیتی آیوگ نے گزشتہ مہینے لیبر بیورو سے کہا تھا کہ وہ سروے کو پورا کر کے اپنا نتیجہ 27 فروری کو پیش کرے تاکہ انھیں عام انتخابات سے پہلے ریلیز کیا جا سکے۔ لیکن اب اس کو دو مہینے کے لیے ٹال دیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لیبر بیورو کے ذریعہ جمع کیے گئے وہ اعداد و شمار اب عام انتخابات کے بعد ہی سامنے آئیں گے جن سے پتہ چل سکتا ہے کہ مودی حکومت کے منصوبہ مائیکرو یونٹس ڈیولپمنٹ اینڈ ریفائنانس ایجنسی (مدرا) کے تحت کتنی ملازمتیں یا روزگار پیدا ہوئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان اعداد و شمار کو دو مہینے یعنی انتخابات پورے ہونے تک ٹال دیا گیا ہے۔

’انڈین ایکسپریس‘ میں شائع خبر کے مطابق اس رپورٹ کے ساتھ ہی ملازمتوں اور روزگار سے متعلق یہ تیسری رپورٹ ہے جسے برسرعام ہونے سے پہلے ہی دبا دیا گیا ہے۔ اخبار نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ماہرین کی کمیٹی کو یہ اعداد و شمار جمع کرنے کے طریقے میں کچھ بے ضابطگیاں نظر آئیں اور اس کے بعد اس رپورٹ کو برسرعام نہ کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ مہینے ہی مودی حکومت نے نیشنل سیمپل سروے آفس یعنی این ایس ایس او کی رپورٹ کو خارج کرنے کے بعد لیبر بیورو کے سروے کے نتائج کو استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ لیکن گزشتہ جمعہ کو ہوئی میٹنگ میں ماہرین کی کمیٹی نے لیبر بیورو کی رپورٹ میں ’کچھ بے ضابطگیوں کو درست‘ کرنے کے لیے کہا۔ اس کے لیے بیورو نے دو مہینے کا وقت طلب کیا ہے۔ کمیٹی کے اس فیصلے کو ابھی سنٹرل لیبر منسٹر کی منظوری نہیں ملی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوار سے انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد غیر رسمی طور پر اب یہی فیصلہ ہوا ہے کہ اس رپورٹ کو انتخاب کے دوران برسرعام نہ کیا جائے۔

قابل غور ہے کہ سی ایم آئی ای کی رپورٹ کے مطابق ملک میں بے روزگاری کی شرح اپنے عروج پر ہے۔ لیکن مودی حکومت نے ابھی تک این ایس ایس او کی بے روزگاری پر اور لیبر بیورو کی ملازمتوں و بے روزگاری سے جڑی چھٹی سالانہ رپورٹ بھی برسرعام نہیں کی ہے۔ ان دونوں ہی رپورٹ میں نریندر مودی کے دور اقتدار میں ملازمتوں میں گراوٹ آنے کی بات سامنے آئی تھی۔

ملازمتوں اور بے روزگاری سے جڑی لیبر بیورو کی چھٹی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 17-2016 میں بے روزگاری چار سال کی اعلیٰ سطح 3.9 فیصد پر تھی۔ وہیں این ایس ایس او کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بے روزگاری 18-2017 میں 42 سال کی اعلیٰ سطح 6.1 فیصد پر تھی۔ یہاں یہ بھی غور طلب ہے کہ نیتی آیوگ نے گزشتہ مہینے لیبر بیورو سے کہا تھا کہ وہ سروے کو پورا کر کے اپنا نتیجہ 27 فروری کو پیش کریں تاکہ انھیں عام انتخابات سے پہلے ریلیز کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔