مودی حکومت میں جبراً ریٹائرمنٹ کا سلسلہ جاری، 22 سینئر افسران سبکدوش

سنٹرل بورڈ آف انڈائریکٹ ٹیکسز اینڈ کسٹمز (سی بی آئی سی) نے اپنے مزید 22 سینئر افسران کو لازمی ریٹائرمنٹ کا حکم صادر کیا۔ جبراً ریٹائر کیے گئے یہ سبھی افسران سپرنٹنڈنٹ یا ’اے او‘ سطح کے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

قومی بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز بورڈ نے 22 مزید سینئر افسروں کو بدعنوانی اور دیگر الزامات کا حوالہ دے کر جبراً ریٹائر کر دیا ہے۔ خبروں کے مطابق ان افسران پر مفاد عامہ میں بنیادی اصول 56 (جے) کے تحت ریٹائر کیا گیا ہے۔ یہ افسران سپرنٹنڈنٹ اور اے او سطح کے ہیں۔ اس سے قبل 27 افسران کو جبراً ریٹائر کیا جا چکا ہے۔


جبراً ریٹائرمنٹ پر بھیجے گئے افسر دہلی، ممبئی، کولکاتا، میرٹھ اور چنئی ٹیکس یونٹ سے جڑے ہوئے تھے۔ ان پر بدعنوانی کے الزام لگے ہوئے تھے۔ جن 22 افسران کو جبراً ریٹائر کیا گیا ہے، ان میں کے کے اوکئی، ایس آر پراتے، کیلاش ورما، کے سی منڈل، ایم ایس ڈمور، آر ایس گوگیا کشور پٹیل، جے سی سولنکی، ایس کے منڈل، گووند رام مالویہ، اے یو چھاپرگارے، ایس اشوکا راج، دیپک ایم گنین، پرمود کمار، مکیش جین، نونیت گویل، اچنتیہ کمار پرمانک، وی کے سنگھ، ڈی آر چترویدی، ڈی اشوک، لیلا موہن سنگھ اور وی پی سنگھ شامل ہیں۔

غور طلب ہے کہ اس سے قبل 10 جون کو وزارت مالیات نے 27 انڈین ریوینیو سروس (آئی آر ایس) افسران کو اسی طرح سے زبردستی ریٹائر کر دیا تھا، ان میں سے 12 افسر تو صرف انکم ٹیکس شعبہ کے تھے۔ ان افسروں میں انکم ٹیکس محکمہ کے چیف کمشنر کے ساتھ ساتھ پرنسپل کمشنر جیسے عہدوں پر تعینات رہے افسران بھی شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔