مودی حکومت نے ’وَن رینک، وَن پنشن‘ معاملے میں فوجیوں کو دھوکہ دیا: کانگریس

کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے نامہ نگاروں سے کہا کہ مودی حکومت فوجیوں کی بہادری کے نام پر ووٹ بٹورتی ہے لیکن جوانوں کو وَن رینک، وَن پنشن کا حق نہیں دیتی۔

رندیپ سنگھ سرجے والا، تصویر یو این آئی
رندیپ سنگھ سرجے والا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے ’وَن رینک، وَن پنشن‘ سے متعلق سپریم کورٹ کے ایک حکم کا حوالہ دیتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران پارٹی نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی حکومت نے ملک کے لاکھوں فوجیوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ پارٹی ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں، اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ’’مودی حکومت کو یو پی اے حکومت کے وقت طے پیمانوں کے مطابق ہی وَن رینک، وَن پنشن بلاتاخیر نافذ کرنا چاہیے۔‘‘

دراصل سپریم کورٹ نے بدھ کے روز کہا کہ مسلح افواج میں وَن رینک، وَن پنشن حکومت کا پالیسی پر مبنی ایک فیصلہ اور اس میں کوئی آئینی خامی نہیں ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے کہا کہ وَن رینک، وَن پنشن کا مرکز کی پالیسی پر مبنی فیصلہ منمانا نہیں ہے اور حکومت کی پالیسی پر مبنی معاملوں میں عدالت مداخلت نہیں کرے گا۔ بنچ نے ہدایت دی ہے کہ وَن رینک، وَن پنشن کا نفاذ یکم جولائی 2019 سے مانا جانا چاہیے اور پنشن پانے والوں کو بقایہ ادائیگی تین مہینے میں ہونی چاہیے۔


سرجے والا نے نامہ نگاروں سے اس معاملے میں کہا کہ مودی حکومت فوجیوں کی بہادری کے نام پر ووٹ بٹورتی ہے لیکن جوانوں کو وَن رینک، وَن پنشن کا حق نہیں دیتی۔ مودی حکومت کی دلیل کے سبب یہ فیصلہ سامنے آیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یو پی اے حکومت نے کوشیاری کمیٹی کی سفارش کے مطابق او آر او پی نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 2015 کی مودی حکومت نے ایک حکم کے ذریعہ او آر او پی کو بدل دیا اور کہا کہ وقت سے قبل سبکدوش ہونے والوں کو او آر او پی (وَن رینک، وَن پنشن) نہیں ملے گا۔ جب کہ فوج میں بیشتر جوان 40 سال کی عمر تک سبکدوش ہو جاتے ہیں۔

سرجے والا نے سوال کیا کہ کیا 30 لاکھ سے زیادہ سابق فوجیوں کو ’وَن رینک، وَن پنشن‘ سے محروم کرنا ملک کی فوج کے ساتھ دھوکہ نہیں؟ کیا وجہ ہے کہ مودی حکومت نے سپریم کورٹ میں او آر او پی کی مخالفت کی؟ کیا وجہ ہے کہ مودی حکومت او آر او پی پر یو پی اے-کانگریس کے 26 فروری 2014 اور 24 اپریل 2014 کے فیصلے کو نافذ کرنے سے انکار کر رہی ہے؟ کانگریس ترجمان نے یہ بھی سوال پوچھا کہ کیا پانچ انتخابی ریاستوں میں سینہ ٹھونک کر ’وَن رینک، وَن پنشن‘ نافذ کرنے کے فیصلہ کے بدلے ووٹ بٹورنا محض ایک انتخابی جملہ تھا؟ ملک کی اعلیٰ عدالت نے اس کے ساتھ ہی سبکدوش فوجی ایسو سی ایشن کی اس عرضی کا تصرف کر دیا جس میں بھگت سنگھ کوشیاری کمیٹی کی سفارش پر پانچ سال میں ایک بار مدتی تجزیہ کی موجودہ پالیسی کی جگہ از خود سالانہ ترمیم کے ساتھ ’وَن رینک، وَن پنشن‘ کو نافذ کرنے کی گزارش کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔