نوٹ بندی سے پریشان بی جے پی رہنما نے کی خودکشی

یوپی کے میرٹھ میں بی جے پی کے سابق کونسلر نے اتوار کو پھانسی کا پھندہ لگا کر خود کشی کر لی، خبروں کے مطابق سابق کونسلر نوٹ بندی کے بعد سے پریشان تھا، اسی وجہ سے انہوں نے خود کشی جیسا قدم اٹھایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جس نوٹ بندی منصوبہ کو مودی حکومت اور پی ایم مودی کامیاب ہونے کا دعوی اکثر ریلیوں میں کرتے ہیں ان کی ہی پارٹی کے رہنما نے نوٹ بندی کی وجہ سے خودکشی کر لی ہے، معاملہ میرٹھ کا ہے جہاں بی جے پی کے سابق کونسلر نے اتوار کو پھانسی کا پھندہ لگا کر خود کشی کر لی۔ خبروں کے مطابق وہ نوٹ بندی کے بعد سے بہت زیادہ پریشان تھے اسی وجہ سے اس طرح کا سخت قدم اٹھایا ہے۔ پولس نے لاش کے پاس موجود سوسائڈ نوٹ کو قبضے میں لے لیا ہے اور اس کی جانچ شروع کر دی ہے۔

ایس پی سٹی اکھلیش نارائن سنگھ نے بتایا کہ مرنے والے کا نام ستیش چند ولد سری رائے ہے، اکھلیش نارائن کے مطابق لاش کے پاس سے 4 صفحے کا ایک سوساڈ نوٹ بھی برآمد ہوا ہے۔ حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ سابق کونسلر نے اپنے سوسائڈ نوٹ میں کیا لکھا ہے، سوسائڈ نوٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر ایس پی سٹی اکھلیش نارائن نے صرف اتنا کہا کہ پہلے اس کا خط ٹیسٹ کرایا جائے گا اس کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔


خبروں کے مطابق ستیش چند چاندی کے تھوک کاروباری تھے اور گزشتہ دو سالوں سے کافی پریشان چل رہے تھے، خاندان میں بیوی اوشا اور ایک گود لی ہوئی بیٹی ورشا ہیں، بیوی اوشا کے مطابق اتوار کی صبح قریب 9 بجے ستیش فلیٹ پر جانے کی بات کہہ کر گھر سے گئے تھے، دوپہر تک ان کے گھر نہ لوٹنے پر خاندان کے لوگ ستیش کے موبائل پر کال کرتے رہے، لیکن انہوں نے کال ریسیو نہیں کی، جس کے بعد اوشا نے ملیانہ باشندے اپنے نندوئی کو معاملے کی اطلاع دیتے ہوئے فلیٹ پر بھیجا۔ جب اوشا کے نندوئی موقع پر پہنچے تو فلیٹ کا دروازہ کھلا پڑا تھا، انہوں نے اندر جا کر دیکھا تو کمرے میں چھت کے كنڈے سے ستیش کی لاش رسی کے سہارے لٹک رہی تھی۔

جائے وقوعہ پر پہنچی پولس نے ستیش چند کی لاش کو نیچے اتارا، پولس کا کہنا ہے کہ تلاشی کے دوران کمرے میں شراب کی ایک بوتل اور سگریٹ کے کچھ ٹکڑے بھی پڑے ملے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔