کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں، ڈووال ۔جنجوعہ ملاقات کی تصدیق

مودی حکومت کہتی ہے کہ دہشت گردی اور با ت چیت ساتھ نہیں چل سکتی، دوسری جانب بغیر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے پاکستان کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔ پاکستان کو لے کرحکومت کا دوغلہ رویہ اجاگر ہوا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نریندر مودی حکومت نے آخر کار مان ہی لیا کہ پاکستان کی جیل میں بند ہندوستانی شہری کل بھوشن جادھو کی اہلیہ اور والدہ کے ساتھ بدسلوکی کو لے کر پارلیمنٹ میں جس وقت تنقید ہو رہی تھی، اسی وقت ملک کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے ) اجیت ڈووال تھائی لینڈ میں اپنے پاکستانی ہم منصب این ایس اے کے ساتھ خفیہ بات چیت کر رہے تھے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے جمعرات کو کہا ’’میں یہ مانتا ہوں کہ یہ بات چیت ہوئی تھی اور ہمارا مدّا علاقے سے دہشت گردی کو ختم کرنے کا تھا‘‘۔

واضح رہے کہ اس خفیہ ملاقات کے بارے میں پاکستان کے ایک افسر نے کہا تھا کہ ہندوستان اور پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اور لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ کے درمیان گزشتہ دنوں تھائی لینڈ میں ملاقات ہوئی تھی۔

وزارت خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ ’’ہاں یہ ملاقات ہوئی تھی۔ ہم نے اس بات چیت میں سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کا مدّا اٹھایا تھا‘‘۔ رویش کمار نے آگے جوڑا کہ ’’ہم نے پہلے بھی کہا ہے کہ دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتی ، لیکن دہشت گردی پر بات چیت یقینی طور پر جاری رہ سکتی ہے‘‘۔

وزارت خارجہ کے اس بیان سے مودی حکومت کے دوغلےرویہ کی وضاحت ہوتی ہے۔ ایک جانب تو حکومت کہتی ہے کہ دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتی ،وہیں دوسری جانب حکومت پاکستان سے بات بھی کرتی ہے۔ اتنا ہی نہیں جس وقت این ایس اے کی سطح پر یہ ملاقات اور بات چیت ہوئی اس وقت پارلیمنٹ کا اجلاس چل رہا تھا اور حکومت نے اس تعلق سے پارلیمنٹ کو بھی اعتماد میں نہیں لیا اور اس ملاقات کی اطلاع نہ ہی حزب اختلاف کو اور نہ ہی ملک کو دی۔

اس میٹنگ کی تاریخ اور مقام کی معلومات صرف دونوں ممالک کےوزارت خارجہ کے اعلی افسران کو تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ پاکستانی قومی سلامتی کے مشیر سابق فوجی ہیں اس لئے اس ملاقات کی معلومات راولپنڈی میں واقع پاکستانی فوج کے ہیڈ کواٹر کوبھی تھی۔

اس ملاقات کے بارے میں پاکستان کے اعلی افسر نے کہا تھا کہ این ایس اے سطح کی یہ ملاقات مثبت رہی اور ہندوستانی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال کا رویہ دوستانہ تھا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ہندوستان۔پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان ملاقات کسی تیسرے ملک میں ہوئی ہے۔ اس سے پہلے بھی 6دسمبر 2015کو بینکاک میں ہی دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں اور خارجہ سکریٹریوں کی ملاقات ہوئی تھی۔ یہ ملاقات وزیر اعظم نریندر مودی اور پاکستان کے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے درمیان پیرس میں ہوئی ملاقات کے بعد ہوئی تھی۔ تب ان دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کو آگے بڑھانے کی کوشش سمجھا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔