بم دھماکے کم ہونے کا مودی کا دعوی جھوٹا: آنند شرما

آنند شرما نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ کہ سابقہ حکومت کے وقت کشمیر میں امن تھا اور وادی کشمیر میں سیاحت عروج پر تھی لیکن آج لوگ وہاں جانے سے خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

جے پور: سابق مرکزی وزیر آنند شرما نے ملک میں بم دھماکے کم ہونے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے دعوے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت میں 16 بڑے دہشت گردانہ حملہ ہوئے جن میں 426 جوان اور 1355 شہریوں کی موت ہوئی۔

بم دھماکے کم ہونے کا مودی کا دعوی جھوٹا: آنند شرما

آنند شرما نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ بی جے پی حکومت میں ملک اندرونی اور بیرونی خطرات سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کے وقت کشمیر میں امن تھا اور وادی کشمیر میں سیاحت عروج پر تھی لیکن آج لوگ وہاں جانے سے خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ نکسلی مسئلہ میں بھی اضافہ ہوا ہے اور حکومت اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ 1086 نکسلی حملوں میں 391 جوان اور 582 شہری مارے گئے۔


بم دھماکے کم ہونے کا مودی کا دعوی جھوٹا: آنند شرما

بے روزگاری کے مسئلے کو حل کرنے کے بجائے بڑھانے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں ساڑھے چار کروڑ روزگار کے مواقع ختم ہوئے ہیں اور آٹھ فیصد کی شرح سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ پچاس سال میں اتنا کبھی نہیں ہوا۔ انہوں نے گھریلو مصنوعات کی شرح میں بھی کمی کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ منموہن سنگھ سرکار کے وقت دس سال میں جی ڈی پی کی شرح چار گنا بڑھی تھی لیکن بی جے پی کی مودی حکومت میں اس میں کمی آئی ہے۔

بم دھماکے کم ہونے کا مودی کا دعوی جھوٹا: آنند شرما

آنند شرما نے نوٹ بندی کو مودی حکومت کا غلط فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت آنے پر نوٹ بندی کی تحقیقات کے لئے کمیشن تشکیل دی جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے غلط فیصلوں کی وجہ سے معیشت بگڑ گئی اور آئینی اداروں پر خطرہ ہو گیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے مودی پر ایک ریلی میں 20 سے 50 کروڑ روپے خرچ کرنے اور اشتہارات پر بے تحاشہ پیسہ خرچ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے چار ہزار کروڑ روپے صرف اشتہارات میں خرچ کیے جو بڑی ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کے بجٹ سے کئی گنا زیادہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔