مودی اور کیجریوال چچازاد بھائی، مذہب کے نام پر پھیلا رہے زہر: بھوپیش بگھیل

معاشی آزادی ’ون نیشن-ون ٹیکس‘ کے جملے کے ساتھ جی ایس ٹی نافذ کیا گیا اور جب سے جی ایس ٹی نافذ کیا گیا ہے اس وقت سے لے کر آج تک ترمیمات کی جا رہی ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

پنجاب میں پولنگ کی تاریخ قریب آ رہی ہے اور انتخابی تشہیر اپنے شباب پر ہے ۔ کانگریس کے لئے تشہیر کرتے ہوئے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے ملک اور پنجاب کی صنعت برباد ہو گئی ہے۔

مسٹر بگھیل نے نامہ نگاروں سے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینرکیجریوال چچازاد بھائی کی طرح ہیں جو پنجاب میں مذہب کے نام پر لوگوں میں زہر بانٹنے کا کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی مدت کار میں عام لوگ پریشان ہیں۔ عوام کی آمدنی میں زبردست کمی آئی ہے۔ کالے دھن کے نام پر نوٹ بندی کی گئی لیکن ملک میں کوئی کالا دھن نہیں آیا۔ معاشی آزادی ’ون نیشن-ون ٹیکس‘ کے جملے کے ساتھ جی ایس ٹی نافذ کیا گیا اور جب سے جی ایس ٹی نافذ کیا گیا ہے اس وقت سے لے کر آج تک کئی بارجی ایس ٹی شرحوں میں ترمیم کی گئی ہے اور انہیں پیچیدگیوں کی وجہ سے ملک کے لاتعداد تاجر برباد ہو چکے ہیں۔


مسٹر بگھیل نے کہا وزیر اعظم اگر نوٹ بندی نہ کرتے، جی ایس ٹی نہ لگاتے تو آج پورے ملک اورپنجاب کی صنعت تباہ نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی اور درمیانی صنعتیں رہیں گی تب ہی لوگوں کو روزگار ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے لئے عالمی ادارہ صحت کی وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے مسٹر مودی کے ذریعہ ملک و بیرون ملک سے لاکھوں کی تعداد میں جمع کرکے احمدآباد میں ’نمستے ٹرمپ‘ کروانے کے نتیجے میں کورونا وبا پھیلی اور لاکھوں افراد لقمہ اجل بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت لوگوں کو نہ تو دوا اور نہ ہی اسپتال دستیاب کراتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت آج تک یہ نہیں بتا سکی ہے کہ نوٹ بندی کے بعد کتنا کالا دھن ختم ہوا ہے۔ اچانک لاک ڈاؤن سے کتنے مہاجر مزدوروں کی موت ہوئی؟

مسٹر بگھیل نے کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنی کو وزیر اعظم نے ہوشیار پور جانے سے روک دیا اور اس کے برعکس الزام لگایا کہ جالندھر میں مندر جانے کے لئے انتظامیہ نے منع کیا۔ وزیر اعظم الیکشن کمیشن کے ذریعے فیروز پور میں ان کی ہونے والی ریلی کی ناکامی کا بدلہ مسٹرچنی سے لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کے لیے نچلی سطح کی بات کرنا وزیراعظم کو زیب نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت انتخابات میں فائدہ اٹھانے کے لیے الیکشن کمیشن پر مسلسل سیاسی دباؤ ڈال کر کمیشن کی آزادی کو ختم کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Feb 2022, 8:40 AM