کشمیر سے گجرات تک پاکستانی سرحد سے متصل علاقوں میں جمعرات کو ہوگی موک ڈرل
آپریشن سندور کے بعد سرحدی علاقوں میں سکیورٹی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ جمعرات کو جموں و کشمیر، پنجاب، راجستھان اور گجرات کے سرحدی علاقوں میں موک ڈرل کی جائے گی تاکہ تیاریوں کا جائزہ لیا جا سکے

آئی اے این ایس
نئی دہلی: ‘آپریشن سندور’ کے بعد ہندوستان کی سرحدوں پر سکیورٹی ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اسی سلسلے میں حکومت نے پاکستان سے متصل سرحدی علاقوں میں جمعرات کو بڑے پیمانے پر موک ڈرل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ موک ڈرل کشمیر سے لے کر گجرات تک ان تمام ریاستوں میں کی جائے گی جو پاکستان کی سرحد سے متصل ہیں۔
ذرائع کے مطابق، یہ مشق جموں و کشمیر، پنجاب، راجستھان اور گجرات کے سرحدی علاقوں میں جمعرات کی شام کو انجام دی جائے گی۔ مقامی لوگوں کو پیشگی اطلاع دی گئی ہے اور انہیں احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس دوران سائرن بجائے جائیں گے اور بلیک آؤٹ جیسے اقدامات بھی کیے جا سکتے ہیں۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ دنوں میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سیزفائر کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم اس سے پہلے 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک دہشت گرد حملے کے بعد ہندوستان نے جوابی کارروائی میں پاکستان اور پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں موجود نو دہشت گرد ٹھکانوں کو تباہ کر دیا تھا۔
کارروائی کے بعد پاکستان کی جانب سے ہندوستانی سرزمین پر ڈرون حملوں کی کوشش کی گئی، جس میں تقریباً 300 سے 400 ڈرونز بھیجے گئے۔ ان حملوں کا ہدف جموں و کشمیر، پنجاب اور راجستھان کے سرحدی علاقے تھے۔ ان ڈرونز اور میزائلوں کی کوششوں کو ہندوستان کی ایئر ڈیفنس سسٹم نے مؤثر انداز میں ناکام بنایا۔ اس دوران کئی علاقوں میں سائرن بجنے لگے اور بلیک آؤٹ نافذ کر دیا گیا۔
ان حملوں کے بعد ہندوستان کی بھرپور جوابی کارروائی نے پاکستان میں بے چینی پیدا کر دی۔ اسی تناؤ کے ماحول میں دونوں ممالک کے فوجی حکام کے درمیان رابطہ ہوا، جس کے بعد پاکستان کی جانب سے سیزفائر کی پہل کی گئی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بعد ازاں پاکستانی وزیرِاعظم شہباز شریف نے ایک عوامی تقریب ’یومِ تشکر‘ کے دوران اپنے خطاب میں خود اس حملے کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کی درمیانی رات تقریباً ڈھائی بجے انہیں آرمی چیف کی جانب سے فون آیا، جس میں بتایا گیا کہ ہندوستان نے بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے حملہ کیا ہے۔ ان میں سے ایک میزائل نور خان ایئربیس پر گرا جبکہ دیگر کئی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ان تمام واقعات کے پیش نظر، اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سرحدی علاقوں میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تیاری کو جانچنے کے لیے ایک مکمل مَوک ڈرل کی جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کا بروقت اور مؤثر جواب دیا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔