موبائل گیمنگ ایپ فراڈ: عامر خان کے ساتھی سے 1.6 کروڑ روپے نقد اور 7 کروڑ کے بٹ کوائن برآمد

ای ڈی ذرائع نے بتایا کہ ضبط کئے گئے لیپ ٹاپ اور ڈائریوں سے انہوں نے کئی رابطوں کی تفصیلات حاصل کی ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ دھوکہ دہی کا حصہ ہیں۔

ای ڈی / تصویر آئی اے این ایس
ای ڈی / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ای نگیٹس کے ماسٹر مائنڈ اور کروڑوں روپے کے موبائل گیمنگ ایپ فراڈ کے کلیدی ملزم عامر خان کے ایک معاون کے گھر سے 1.6 کروڑ روپے نقد اور 7 کروڑ روپے بٹ کوائنز برآمد کیے ہیں۔ یہ ضبطی بدھ کی دیر رات کولکاتا کے الٹا ڈانگا میں رومین اگروال کی رہائش سے کی گئی۔ ای ڈی حکام نے رومین اگروال کو حراست میں لے لیا اور ان کی رہائش سے کئی ڈائریاں اور ایک لیپ ٹاپ بھی ضبط کیا۔ سازش کا ایک اور ملزم امیش اگروال ابھی تک مفرور ہے۔

ای ڈی ذرائع نے بتایا کہ ضبط کئے گئے لیپ ٹاپ اور ڈائریوں سے انہوں نے کئی رابطوں کی تفصیلات حاصل کی ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ دھوکہ دہی کا حصہ ہیں۔ اس تازہ ضبطی کے ساتھ ہی ای ڈی اور کولکاتا پولیس کی مجموعی ضبطی 141.47 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔


اس معاملے کی جانچ 10 ستمبر کو شروع ہوئی جب ای ڈی نے جنوبی کولکاتا کے گارڈن ریچ علاقے میں واقع شاہی اصطبل لین میں واقع کلیدی ملزم عامر خان کے والد نصر خان کے گھر سے 17.32 کروڑ روپے برآمد کئے تھے۔ اس وقت تک عامر فرار تھا۔ بعد ازاں کولکاتا پولیس نے عامر خان کو اتر پردیش کے غازی آباد سے گرفتار کیا۔ سٹی پولیس نے اس کے پانچ قریبی ساتھیوں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

خان کا ایک اور قریبی ساتھی سبھوجیت شریمانی مفرور ہے اور سٹی پولیس نے اس کے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے حال ہی میں دبئی میں پناہ لی ہے۔ عامر خان نے ای نگیٹس کے نام سے ایک موبائل گیمنگ ایپلی کیشن لانچ کیا تھا، جسے عوام کو دھوکہ دینے کے مقصد سے ڈیزائن کیا گیا تھا۔


شروعات میں صارفین کو کمیشن سے نوازا گیا اور بیلنس بغیر کسی پریشانی کے نکالا جا سکتا تھا، جس سے انہیں اعتماد حاصل ہوا اور انہوں نے زیادہ فیصد کمیشن اور زیادہ تعداد میں خریداری کے لیے بڑی رقم کی سرمایہ کاری شروع کر دی۔ عوام سے کافی رقم جمع کرنے کے بعد اس ایپ سے پیسے نکالنے پر کسی نہ کسی بہانے پابندی لگا دی گئی۔ اس کے بعد پروفائل کی معلومات سمیت تمام ڈیٹا ایپ سرور سے مٹا دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔