مغربی بنگال میں 3 سال بعد پھر شروع ہوگا منریگا، کلکتہ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو دی ہدایت

کلکتہ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو ریاست کے کچھ ضلعوں (مشرقی بردھمان، ہگلی، مالدہ اور دارجیلنگ) میں بے ضابطگیوں کے الزامات کی جانچ جاری رکھنے کی اجازت دی۔

<div class="paragraphs"><p>منریگا مزدور، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

منریگا مزدور، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال میں 3 سال بعد ایک بار پھر منریگا مزدوری کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ مغربی بنگال میں پھر سے منریگا شروع کرے۔ عدالت مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ یہ منصوبہ بنگال میں یکم اگست سے شروع کرے۔ چیف جسٹس ٹی ایس شیوگننم اور جسٹس چیتالی چٹرجی داس کی بنچ نے یہ حکم صادر کیا ہے۔ حالانکہ کچھ علاقوں میں بے ضابطگیوں کی جانچ جاری رہ سکتی ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو ریاست کے کچھ اضلاع (مشرقی بردھمان، ہگلی، مالدہ اور دارجیلنگ) میں بے ضابطگیوں کے الزامات کی جانچ رکھنے کی اجازت دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ منریگا کے عمل درآمد سے متعلق انچارج افسران کو خصوصی شرائط لگانے کا حق ہوگا، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ جو چیزیں 3 سال قبل ہوئی تھیں، وہ پھر سے دوبارہ نہ ہوں۔


ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ اس وقت عدالت کی کوشش اس منصوبہ کو فعال کرنا ہے، جو ریاست میں گزشتہ تقریباً 3 سالوں سے ملتوی ہے۔ دراصل مرکزی حکومت نے 2022 میں فنڈنگ روک دی تھی، جس کے سبب ریاست کے لاکھوں مزدور متاثر ہوئے۔ مرکزی حکومت نے آر ٹی آئی کے ایک جواب میں کہا تھا کہ 63 لوکیشن میں سے 31 میں بے ضابطگیاں پائی گئیں، جس کے سبب فنڈنگ روکی گئی تھی۔ 22-2021 میں مغربی بنگال کو منریگا کے تحت 7507.80 کروڑ روپے ملے تھے، لیکن اس کے بعد 3 سال تک کوئی فنڈ نہیں دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔