خاتون مجسٹریٹ کے ساتھ بدسلوکی! کیرالہ ہائی کورٹ کے حکم پر 29 وکلا کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ

کیرالہ ہائی کورٹ نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کوٹائم میں ایک خاتون مجسٹریٹ کی عدالت کے سامنے کارروائی میں خلل ڈالنے والے احتجاج میں مبینہ طور پر شامل 29 وکلا کے خلاف 'توہین عدالت' کا مقدمہ درج کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>کیرالہ ہائی کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

کیرالہ ہائی کورٹ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کوچی: کیرالہ ہائی کورٹ نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے حال ہی میں کوٹائم میں ایک خاتون مجسٹریٹ کی عدالت کے سامنے کارروائی میں خلل ڈالنے والے احتجاج میں مبینہ طور پر شامل 29 وکلا کے خلاف 'توہین عدالت' کا مقدمہ درج کیا ہے۔

مشتعل وکلا نے 23 نومبر کو ایک وکیل کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے خلاف احتجاج کے دوران نعرے بازی کی اور کوٹائم کی ایک عدالت میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ویویجا سیتوموہن کے ساتھ بدسلوکی کی۔

کیرالہ ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے ازخود نوٹس لیتے ہوئے توہین عدالت کا معاملہ شروع کیا تھا اور منگل کو جب یہ معاملہ سماعت کے لیے درج کیا گیا تو عدالت کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ وکلاء کے خلاف سنگین الزامات ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ’’ایک ویڈیو کلپنگ بھی موجود ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو کھلی عدالت میں دیکھیں گے، الزامات بہت سنگین ہیں۔‘‘


ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت جمعرات کے لیے ملتوی کر دی ہے۔ معاملہ سنگین ہونے پر بار کونسل نے معاملے کی تحقیقات کے لیے چار رکنی ٹیم تشکیل دی اور واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔